پرویز حنیف

موجودہ حکومت نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی روایت کو سرے سے ہی ختم کر دیا ‘ پرویز حنیف

لاہور(گلف آن لائن )کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی روایت کو سرے سے ہی ختم کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پالیسیوں کے مثبت نتائج آنے کی شرح انتہائی کم ہے ،جس قدر پیچیدگیاں پائی جاتی ہیں ایسے میں برآمدکنندگان کیلئے برآمدات کی آمدن ملک میں لانے کی 180روز کی مہلت کو بر قرار رکھا جانا چاہیے ، اس کی آڑ میں دھوکہ دینے والوں کیلئے قانون موجود ہے جس کا نفاذ کیا جائے نہ کہ چند لوگوں کوجواز بناتے ہوئے تمام برآمد کنندگان کو لپیٹ میں لے لیا جائے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت افغان بارڈر سے درآمدات میں شفافیت لانے کیلئے میکنزم بنائے تاکہ چور راستے بند ہو سکیں۔

باضابطہ نظام موجود نہ ہونے کی وجہ سے شفاف کاروبار کرنے والوں کو بھی بے پناہ مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے بیرون ملک سے برآمدات کی آمدن لانے کے لئے 180روز کی مدت کم کر کے 120کرنے کے حوالے سے کسی طرح کی مشاورت نہیں کی ،کیا اسٹیٹ بینک بیرون ملک بھجوائی گئی مصنوعات کی رقوم کے ملک میں آنے کے حوالے سے نظام سے آگاہ نہیں ، طویل پراسس اور بے پناہ پیچیدگیو ںکے باوجود اس مدت کو 180روز سے کم کر کے 120رو زکرناکسی صورت بھی درست فیصلہ نہیں ،اس لئے مطالبہ ہے کہ اسے دوبارہ 180روز کیا جائے ۔ جو لوگ اس کی آڑ میں دھوکہ دیتے ہیں ان کے لئے قانون موجود ہے اس پر عملدرآمد کیا جائے نہ کہ اسے جواز بناتے ہوئے تمام برآمد کنندگان کی مشکلات میں اضافہ کیا جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں