رپورٹ مسترد

افغان وزارت داخلہ نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کردی

کابل(گلف آن لائن)افغان وزارت داخلہ نے غیرملکی خبر ایجنسی کی جانب سے پیش کردہ اقوام متحدہ کی رپورٹ برائے افغانستان کے متن کو مسترد کردیا جس میں کہا گیا تھا کہ طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد سابق افغان حکومت کے 100 سے زائد آفیشلز کو قتل کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے م طابق افغان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ عام معافی کے اعلان کے بعد سے طالبان کے ہاتھوں کوئی ہلاک نہیں ہوا، عام معافی کے بعد، کسی کو بھی کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے، ذاتی انتقام کے نتیجے میں کچھ ہوا ہو تو اس کی تحقیقات کریں گے اور مجرموں کو سزا دیں گے۔واضح رہے کہ خبرایجنسی نے یو این رپورٹ کی ایڈوانس کاپی دیکھنے کا دعوی کرتے ہوئے متن جاری کیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق یواین رپورٹ میں کہا گیا کہ طالبان کی جانب سے عام معافی کے باوجود قتل ، جبری گمشدگی، دیگر خلاف ورزیوں کی قابل بھروسہ رپوٹس مسلسل مل رہی ہیں، افغانستان میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے دو تہائی سے زائد ماورائے عدالت قتل تھے، یہ تمام قتل ڈی فیکٹو حکام ان سے وابستہ افراد نے کئے، افغانستان میں ایک پورا پیچیدہ سماجی اور معاشی نظام بند ہو رہا ہے۔انسانی حقوق کے کارکنان، میڈیا ورکرز حملوں، دھمکیوں، من مانی گرفتاری، قتل کی زد میں آ رہے ہیں، خبر ایجنسی کے مطابق یو این رپورٹ میں افغانستان میں پرامن مظاہروں، خواتین کے حقوق پر سرکاری قدغن پر بھی بات کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں