چین

امریکی حکومت کے نام نہاد “چائنا ایکشن پلان” کو بہت پہلے ہی ختم کر دینا چاہیے تھا ،چین

بیجنگ (گلف آن لائن)

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے میڈیا بریفنگ میں امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے نام نہاد “چائنا ایکشن پلان” کو ختم کرنے کے اعلان کے حوالے سے کہا کہ یہ اقدام گزشتہ امریکی حکومت کی “تباہ کن میراث” ہے ،لہذا اسے بہت پہلے ہی منسوخ کر دینا چاہیےتھا۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ حقائق کے تناظر میں یہ منصوبہ بنیادی طور پر امریکہ میں چین مخالف قوتوں کے لیے قومی سلامتی کے تصور کے بےجا استعمال اور چین پر قابو پانے اور دبانے کا ایک آلہ ہے۔ چین کی وزارت خارجہ اور امریکہ میں چینی سفارت خانے نے متعدد مرتبہ امریکہ کے ساتھ تمام سطحوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے پر عمل درآمد بند کرے۔

ہوا چھون اینگ نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ چین کو “خیالی حریف” کے طور پر استعمال کرنا بند کرے، چین کو بدنام کرنے سے گریز کرے اور چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے تبادلے اور تعاون میں مداخلت بند کرے۔ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ امریکی حکومت مختلف شعبہ جات میں گزشتہ انتظامیہ کی “میراث” کو مکمل طور پر ختم کرے۔ یہ چین امریکہ تعلقات کی مستحکم ترقی اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کے لیے سازگار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں