جمشید اقبال چیمہ

پاکستان میں مڈل کلاس طبقے کی شرح 42فیصد تک پہنچ گئی ‘ جمشید اقبال چیمہ

لاہور( گلف آن لائن)ساڑھے تین سالوں میں پاکستان میں مڈل کلاس طبقے کی شرح دوبارہ 42فیصد تک پہنچ گئی ہے ، دنیا میں تقریباً4ارب افرادلوگ مڈل کلاس سے تعلق رکھتے ہیں اور2030میں اس میں مزید ایک ارب30کروڑ لوگ شامل ہوں گے اورجن 12ممالک سے یہ لوگ شامل ہوں گے ان میں پاکستان بھی شامل ہے ،35 سال میں پاکستان میں اوسطاًبیروزگاری 5.41 فیصد رہی ہے اور عالمی طور پر یہ شرح تقریباً 6.5 فیصد رہی،موجودہ حکومت میں یہ کم ہو کر 4.6 فیصد پر ہے اور اگلے دو سال میں یہ مزید کم ہو کر 3.4 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔

یہ اعدادوشماروزیر اعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی و تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ نے میڈیا کو بتائے ۔ انہوںنے کہا کہ اپوزیشن یہ پراپیگنڈا کرتی ہے کہ موجودہ حکومت نے غریبوں کیلئے کچھ نہیں کیا ۔2007-08ء میں پاکستان میں مڈل کلاس طبقے کی شرح42فیصد تھی ،مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے 10سالہ دورمیں یہ کم ہو کر36فیصد پر آگئی تھی جس کا مطلب ہے کہ باقی لوگ غربت کی لکیر کے پاس پہنچ گئے ۔ موجودہ حکومت کے ساڑھے تین سالہ دور میں یہ شرح دوبارہ42فیصد ہو گئی ہے اور ورلڈ بینک اور یو این ڈی پی کے مطابق 2025ء تک یہ اعدادوشمار 50فیصد تک چلے جائیں گے اور یہ تعدادساڑھے12کروڑ ہو جائے گی ۔

تازہ ترین سروے کے مطابق دنیا میں اس وقت تقریباً4ارب لوگ مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور 2030ء تک اس میں ایک ارب30کروڑ مزید شامل ہوں گے ،یہ لوگ صرف 12ممالک سے آئیں گے جنہیں ویلاسٹی 12کا نام دیا گیا ہے جس میںبنگلہ دیش، چائنہ، برازیل، پاکستان،بھارت،ویت نام، مصر،کانگو، نائیجیریا، فلپائن اور انڈونیشیا شامل ہیں اور یہی لوگ مستقبل کی معیشت کی ری شیپ کریں گے اور معیشت کی گروتھ کاانجن یہی ملک ہوں گے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان میں مڈل کلاس کی تیز ترین گروتھ ہو گی اور اندازہ ہے کہ 2030ء تک یہ تعداد14سے15کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

انہوںنے بتایا کہ گزشتہ35 سال میں پاکستان میں اوسطاًبیروزگاری 5.41 فیصد رہی ہے اور عالمی طور پر یہ شرح تقریباً 6.5 فیصد رہی،ہماری حکومت میں یہ کم ہو کر 4.6 فیصد پر ہے اور اگلے دو سال میں یہ مزید کم ہو کر 3.4 فیصد تک جانے کی توقع ہے،یہ کسی بھی سیاسی حکومت کے دور میں کم ترین بیروزگاری ہے اور یہی مثبت تبدیلی اپوزیشن سے برداشت نہیں ہو رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں