لاہور(گلف آن لائن )لاہور ہائیکورٹ نے بلدیاتی الیکشن کی حلقہ بندیوں کے لیے رولز بنانے کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا ۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نے شہری محمد سلیمان کی درخواست پر سماعت کی ۔پنجاب حکومت کی جانب سے بیرسٹر خالد رانجھا نے دلائل دیتے ہوئے درخواست کی مخالفت کی ۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے از خود ویلج اور نیبر ہڈ حلقہ بندی رولز بنا دئیے۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا اگر یہ اختیار سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے پاس نہیں تو کس کے پاس ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پنجاب حکومت حلقہ بندیوں میں مداخلت نہیں،حلقہ بندیوں میں مداخلت کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔فاضل عدالت نے استفسار کیا آئین میں کہاں ممانعت ہے کہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ مداخلت نہیں کرسکتا۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ حلقہ بندی رولز 2021 آئین کے خلاف بنائے گئے۔ جسٹس مزمل اختر شبیر نے کہا کہ آپ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی بات کررہے ہیں آئین ایکٹ کے تابع نہیں۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ حلقہ بندیوں کے بنائے گئے رولز کالعدم قرار دئیے جائیں۔