اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی)چین کے نمائندے نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 49ویں اجلاس کے دوران یو این سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ برائے امور اطفال اور مسلح تنازعات کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا سمیت دیگر مغربی ممالک کے ہاتھوں افغان بچوں کی ہلاکت کے واقعات پر توجہ مرکوز کی جائے۔
چین کے نمائندے نے واضح کیا کہ مسلح تنازعات سے بچوں کو بچانے کا بنیادی طریقہ مسلح تنازعات کو روکنا ہے. امریکہ اور کچھ مغربی ممالک نے “جمہوریت” اور”انسانی حقوق” کے علم کی آڑ میں دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اور بار بار جنگیں شروع کی ہیں.امریکہ کی جانب سے افغانستان میں جنگ چھیڑ نے کے بعد گزشتہ بیس برسوں میں افغان بچے اس سے شدید طور پر متاثر ہوئے ہیں۔
جنگ کے دوران 2005 سے 2019 تک، افغان بچوں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد26 ہزار سے زائد رہی ہے. 2016 سے 2020 تک، امریکہ کی قیادت میں نیٹو کے فضائی حملوں میں تقریباً 1600 افغان بچےہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔ یہ تعداد فضائی حملوں میں ہلاک یا زخمی ہونے والے عام شہریوں کی کل تعداد کا 40فیصد رہی ہے.چین انسانی حقوق کونسل سے اس مسئلے پر فوری توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔