اسلام آباد(گلف آن لائن)سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس پر حملے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچکانہ دفعات پر حملہ آوروں نے ضمانتیں کروا لیں ، کل اس معاملے پر جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے آرٹیکل 63A کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔
ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے سندھ ہاؤس حملے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں انسداد دہشتگردی کی دفعات شامل نہیں کی گئیں۔ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ اس کیس میں دہشتگردی کی دفعات عائد نہیں ہوتیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر قانونی راستہ اپنائے، سندھ حکومت سیشن کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، مناسب ہوگا متعلقہ فورم ہی اسکا فیصلہ کرے ، بچکانہ دفعات پر حملہ آوروں نے ضمانتیں کروا لیں ،
منگل کواس معاملے پر جامع رپورٹ دیں۔بعدازاں پی پی پی رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا شکر گزار ہوں کہ سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، پارلیمنٹ لاجز میں حملے کے بعد ہم نے سندھ ہاؤس کو سیکیورٹی دینے کا کہا، سپریم کورٹ نے منگل تک سب کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے،منگل کو ہی پرویز خٹک نے کہا ہے ہم بار بار حملہ کریں گے۔