کراچی(گلف آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے گلستان جوہرپلاٹس قبضہ کیس میں کے ڈی اے کو قبضے ختم کرانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہاکس بے کا بھی کیا حال کررکھا ہے؟ اگرعمل درآمد نہ ہوا تو آئندہ سماعت پر ڈی جی کے ڈی اے پیش ہوں۔ جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں گلستان جوہر بلاک 6 میں 404 پلاٹس پر قبضے کے کیس کی سماعت دوران قبضے ختم نہ کرانے پرعدالت نے کے ڈی اے حکام پرشدید برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس سید حسن اظہررضوی نے کہا کہ کے ڈی اے قبضہ مافیا کو سپورٹ کررہا ہے۔ کے ڈی اے کو فوری قبضے ختم کرانے کا حکم دیتے ہیں۔عدالت نے ڈی جی کے ڈی اے کو پولیس فورس استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی اور ریمارکس دیے کہ چالیس چالیس سال پہلے کی اسکیموں کے پلاٹس اصل مالکان کو نہیں دیے جا سکے۔جسٹس سید حسن اظیر رضوی نے کہا کہ اس شہر کا اللہ ہی حافظ ہے۔ چالیس سال پرانی اسکیم ہے، آج تک اصل مالکان کو قبضہ نہیں دیا۔
کے ڈی اے قبضہ مافیا کو سپورٹ کر رہا ہے۔عدالت نے کے ڈی حکام پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ قبضہ مافیا کے بجائے عوام کے لیے کام کرو۔ صورتحال یہ بنا دی گئی کہ پولیس تک قبضہ نہیں چھڑا سکتی۔عدالت نے کے ڈی اے حکام سے مکالمے میں کہا کہ کیا کرنا ہے، کیا نہیں کرنا، خود فیصلہ کریں۔ شہر کو عذاب بنایا گیا۔
شہر کے اندر ایسی صورتحال پیدا کردی کہ قبضہ نہیں ہٹوایا جا سکتا۔جسٹس سید حسن اظہررضوی نے کہا کہ آپ لوگ لینڈ مافیا کو موقع دے رہے ہیں کہ قبضہ پکا کرلو۔ اگر بروقت قبضے اصل مالکان کو دیتے تو آج غیر قانونی قبضے نہ ہوتے۔ قبضے ختم کرانے کے کیے ڈی اے کیا کررہا ہے؟عدالت نے مذید ریمارکس دیے کہ کے ڈی اے کی آخری اسکیم ہاکس بے کی آئی۔ ہاکس بے کا بھی کیا حال کررکھا ہے؟ اگرعمل درآمد نہ ہوا تو آئندہ سماعت پر ڈی جی کے ڈی اے پیش ہوں۔