بیجنگ (نمائندہ خصوصی)سال دو ہزار بارہ کے بعد سے چین نے بیرونی ممالک اور علاقوں کے ساتھ نو آزاد تجارتی معاہدوں پر دستحط کیے ہیں۔ جن میں بیشتر معاہدوں کے تحت زیرو ٹیرف مصنوعات کا تناسب نوے فیصد سے بھی زائد ہے۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق عالمی تجارتی تنظیم میں شمولیت کے موقع پر چین نے ایک سو شعبہ جات کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔رواں سال کے اوائل میں فعال ہونے والے علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ یعنی آر سی ای پی میں 22 مزید شعبوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔
چین کے نائب وزیرتجارت وانگ شو وین کے مطابق آر سی ای پی کے تحت 37 شعبوں میں کھلے پن کا معیار مزید بلند ہو چکا ہے۔سرمایہ کاری کے شعبے میں چین نے منفی فہرست کے نظام کے ذریعے مینوفیکچرنگ، زراعت، کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں اعلیٰ درجے کے کھلے پن کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وانگ شووین نے کہا کہ مستقبل میں چین “جامع اور ترقی پسند ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ ایگریمنٹ” اور” ڈیجیٹل اکانومی پارٹنرشپ ایگریمنٹ “میں شمولیت کو فروغ دے گا ۔
اس کے ساتھ ساتھ،چین چین۔جاپان۔جنوبی کوریا آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات کو آگے بڑھائے گا ، جی سی سی، اسرائیل اور ایکواڈور سمیت دیگر ممالک اور علاقوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے حوالے سے مذاکرات کو مزید فروغ دے گا۔