نور عالم خان

پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نور عالم خان پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے متفقہ طور پر بلامقابلہ چیئرمین منتخب

اسلام آباد (گلف آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے متفقہ طور پر بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے،رکن کمیٹی خواجہ آصف نے چیئرمین کے لئے نور عالم خان کا نام تجویز کیا جبکہ سینیٹر طلحہ محمود نے تائید کی، کمیٹی میں شامل پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، چیئرمین منتخب ہونے کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ ہم احتساب کا بھی احتساب کریں گے، کوئی ادارہ قانون سے بالاتر نہیں ہے، آڈٹ سب کا ہو گا، جن کے آڈٹ اعتراضات ہوں گے ان اداروں کے سربراہ بھی آئیں گے،ہر چیز قانون کے مطابق ہو گی،جوبھی ہوگا قانون کے دائرے میں ہو گا، کوئی سفارش نہیں چلے گی، کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوگا،اگر کوئی قانون نہیں مانے گا تو اس کومنوا کر رہیں گے۔

پیر کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا،اجلاس میں ارکان کمیٹی راجہ ریاض ،سینیٹر طلحہ محمود ، خواجہ آصف،سینیٹر مشاہد حسین سید، شاہدہ اختر علی، سردار ایاز صادق، وجیہہ قمر، شیخ روحیل اصغر اور نور عالم خان نے شرکت کی، سید حسین طارق ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ وفاق وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں کمیٹی کے نئے چیئرمین کا انتخاب کیا گیا،

رکن کمیٹی خواجہ آصف نےچیئرمین کے لئے نور عالم خان کا نام تجویز کیا جبکہ سینیٹر طلحہ محمود نے تائید کی جس کے بعد سیکرٹری نے نور عالم خان کی کامیابی کا اعلان کیا اور چیئرمین کی کرسی پر بیٹھنے کی دعوت دی،نور عالم خان نے چیئرمین کا عہدہ سنھبالنے کے بعد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ بہت ذمہ داری والا کام ہے میں یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ کوئی ذاتی کام نہیں ہوگا کسی افسر اور پارٹی کے ساتھ ذیادتی نہیں ہوگی، ہر چیز قانون کے مطابق ہو گی، جوبھی ہوگا قانون کے دائرے میں ہو گا،انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آفس کوبھی یہی بتائیں گے آپ پانچ کروڑ سے کم کے آڈٹ پیراز یہاں نہیں لائیں گے وہ آپ وہاں خود نمٹائیں گے،اس سے زیادہ کےآڈٹ پیراز یہاں لائیں گے، جتنے بھی ممبرز ہیں ان کے ساتھ مجھے کام کا موقع ملا ہے میں نے ان سے سیکھاہے،ان سینئرز سے میں نے سیکھا ہے، نور عالم خان نے کہا کہ ہم احستاب کا بھی احتساب کریں گے، کوئی ادارہ قانون سے بالاتر نہیں ہے،

آڈٹ سب کا ہو گا، جن کے آڈٹ اعتراضات ہوں گے ان اداروں کے سربراہ بھی آئیں گے، انہوں نے کہا کہ کوئی سفارش نہیں چلے گی کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوگا،اگر کوئی قانون نہیں مانے گا تو اس کومنوا کررہیں گے،اس موقع پر ارکان کمیٹی نے نور عالم خان کو چیئرمین پی اے سی کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی

اپنا تبصرہ بھیجیں