لاہور(گلف آن لائن) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اللہ کے بعد اس ملک کی حقیقی ذمہ داری سپریم کورٹ پر آ گئی ہے ،امپورٹڈ حکمران اپنے کیسز پر فرد جرم عائد نہیں ہونے دے رہے ،کبھی ملک سے باہر چلے جاتے ہیں کبھی دوسرے شہر چلے جاتے ہیں اور کبھی کمر میں درد نکل آتی ہے،ایف آئی اے، اے این ایف اور نیب شدید ترین دبائو میں ہے سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ کھانے پکانے کے گھی میں دو سو روپے فی کلو کا ایک دن میں اضافہ ظلم عظیم ہے، جو مہنگائی ختم کرنے کا نعرہ لگاتے تھے انہوں نے غریب کو ہی تل دیا ہے ،جتنے عمران خان نے ساڑھے تین سال میں غیر ملکی دورے کیے اتنے امپورٹڈ حکومت نے ایک مہینے میں کرلیے، کھاد کی قیمتوں میں بھی سبسڈی ختم کردی گئی ہے، 8 سے 12 گھنٹے کی روزانہ لودشیڈنگ ہو رہی ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ،جس طرح ملک اور صوبے پر قبضہ کروایا گیا اس کا نوٹس سپریم کورٹ ہی لے سکتا ہے، 25 تاریخ کو جو وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا گیا اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی اس پر سپریم کورٹ کو از خود نوٹس لینا چاہیے اور فرانزک رپورٹ طلب کرنی چاہیے۔
انہوںنے کہا کہ اجرتی قاتل راناثنااللہ ہر روز لوگوں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں، اسلام آباد کوئی واشنگٹن ڈی سی نہیں ہے ،یہاں پر خود بھی کئی بار ان لوگوں نے احتجاج کیے ہیں اور کسی نے ان کو ہاتھ تک نہیں لگایا، جس کام کے لئے چور امپورٹڈ حکومت کو لایا گیا ہے اتنی ہی ان کی معیاد ہے ،مذاکرات سے کچھ نہیں نکلے گا کیونکہ حکمران اپنے کیس ختم کروانے آئے ہیں اور اب وہ جیل جانے سے ہر صورت بچنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت غنڈہ گردی کی بھینٹ چڑھی ہوئی ہے، بکنے والے لیڈر آف اپوزیشن اور جھوٹ بکنے والے حکمران بن گئے ہیں، اللہ تعالی اس ملک کی معیشت جمہوریت مہنگائی اور لوڈشیڈنگ پر رحم فرمائے۔