اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ہونے والے معاہدے کی وجہ سے ایندھن کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے بخوبی واقف ہیں۔
انہوں نے ایندھن کی حالیہ قیمتوں میں اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے معاہدے کی وجہ سے قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، جس پر پی ٹی آئی حکومت نے دستخط کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی پی ٹی آئی آئی ایم ایف معاہدے کی خصوصیات پر عوام کو اعتماد میں لیں گے اور ہم ان معاشی مشکلات سے نکل آئیں گے۔انہوں نے پی ٹی آئی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں حیران ہوں کہ جن لوگوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ اب تک کا بدترین معاہدہ کیا اور واضح طور پر غلط معاشی فیصلے کیے ان کا ضمیر سچ کا سامنا کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کیسے بے گناہ ہونے کا بہانہ کر سکتے ہیں جب کہ قوم ان کے کیے کی وجہ سے اس چیز سے گزر رہی ہے۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی۔واضح رہے کہ20 روز کے عرصے میں حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیسری مرتبہ اضافہ کردیا تھا۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ رات بارہ بجے سے پیٹرول کی قیمت 24 روپے 3 پیسے بڑھ کر 233 روپے 89 پیسے ہو جائیگی، ڈیزل کی قیمت کی 59 روپے 16 پیسے اضافے کے ساتھ 263 روپے 31 پیسے تک پہنچ جائے گی۔اس اسے قبل حکومت نے 27 مئی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے اضافہ کرنے کے بعد 2 جون کو دوبارہ 30 روپے کا اضافہ کر دیا تھا۔موجودہ حکومت 25 مئی سے اب تک پیٹرول تقریباً 84 روپے جبکہ ڈیزل 119 روپے فی لیٹر مہنگا کرچکی ہے۔