اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ وہ جیل جانے کیلئے تیار ہیں،جب تک طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے، انصاف قائم نہیں ہو گا،سوات میں حالات تشویش ناک ہیں، یہ وفاق کا معاملہ ہے ، ایجنسیوں کا یہ کام نہیں کہ فون ٹیپ کر کے اسے ریلیز کیا جائے۔ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے موقع پر عدالت میں پیشی سے قبل صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ اگر ضمانت نہ ہوئی تو کیا ہو گا ؟، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میں نے تیاری کررکھی ہے، میں جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم ہوتے ہوئے آپ کو پتا تھا کہ فون ٹیپ ہوتے ہیں ؟۔ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ سرویلنس تو ہوتی ہے،یہ نیشنل سکیورٹی کا ایشو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیز کا کام وزیر اعظم کی پروٹیکشن ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ساری پارٹیوں کی فنڈنگ اکٹھی سنی جائے تو یہ میں آج آپ کو لکھ کر دیتا ہوں کہ پی ٹی آئی واحد پارٹی ہوگی جس کی فنڈریزنگ قانونی ہوگی، باقی سب کی دو نمبر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ابھی تک چیف الیکشن کمشنر دیگر پارٹیوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہا جبکہ ہائی کورٹ نے کہا ہوا ہے کہ سب کی اکٹھی سننی چاہیے، وہ یہ اس لیے نہیں کررہا کیونکہ یہ ان کے گھر کا آدمی ہے، یہ جانبدار آدمی ہے، اگر یہ ان کی فنڈگ سامنے لے آئے تو سب کو پتا چل جائے گا کہ کس کی فنڈ ریزنگ قانونی ہے کس کی نہیں ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب آپ کے نزدیک طاقتور لوگ کون ہیں؟، عمران خان نے جواب دیا کہ سارے بڑے لوگ ہیں جنہوں نے این آر او لیا ہے۔
کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو آڈیو ریکارڈ ہونے پر اعتراض ہے یا ریلیز ہونے پر؟۔ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ وزیر اعظم کی سرویلنس پوری دنیا میں ہوتی ہے، مگر ٹارگٹڈ ریکارڈنگ نہیں ہوتی۔ جب تک طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لائیں گے، انصاف قائم نہیں ہو گا۔صحافی نے سوال کیا کہ سوات میں صورت حال خراب ہے، وزیراعلیٰ صوبے میں نہیں جا رہے، جس پر عمران خان نے کہا کہ یہ وفاق کا معاملہ ہے۔ سوات میں حالات تشویش ناک ہیں۔ پختونخوا حکومت کب سے وفاق کو بتا رہی تھی۔ قبل ازیں صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو لگتا ہے کہ حکومت آپ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو جائے گی، جس پر عمران خان نے کہا کہ ہو سکتا ہے۔
ایک سوال کہ (ن )لیگ کہہ رہی ہے آپ کو بھگا بھگا کر ماریں گے، کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرا اسٹیمنا شریفوں سے زیادہ ہے۔فارن فنڈنگ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صرف ایک سیاسی جماعت کی لیگل فنڈنگ ہے اور وہ ہے تحریک انصاف۔دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ دو نمبر ہے۔ افسوس کی بات ہے چیف الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے۔
انہوںنے کہاکہ ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے سب کی فنڈ ریزنگ کا کیس اکھٹا سنا جائے،چیف الیکشن کمشنر ان کے گھر کا اور متعصب آدمی ہے،اگر الیکشن کمشنر دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سامنے لے آئے تو معلوم ہو جائے گا کہ کس کی فنڈنگ لیگل ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ طاقت ور لوگ کون ہیں؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ یہی این آر او والے،آپ اعتزاز احسن کا بیان دیکھ لیں، ایجنسیوں کا یہ کام نہیں کہ فون ٹیپ کر کے اسے ریلیز کیا جائے۔ عارف علوی نے اپنے بیان کی وضاحت کر دی ہے۔