اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیراعظم محمدشہبازشریف نے چینی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ماہرین کے خصوصی وفد کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کا خیرم مقدم کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران ریسکیو اور ریلیف کے حوالے سے چینی ماہرین کا تجربہ پاکستان کیلئے مستقبل میں بھی مفید ثابت ہوگا۔
بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں چینی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ماہرین کے خصوصی وفد نے چین کے ڈیپارٹمنٹ آف فلڈ کنٹرول، وزارتِ ایمرجنسی منیجمنٹ کے ایمرجنسی کمانڈنگ آفیسرژو ژیان بیائوکی قیادت میں ملاقات کی جس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، شیری رحمن، معاون خصوصی ظفر الدین محمود، چیئرمین این ڈی ایم اے اور چیئرمین این ایف آر سی سی کے علاوہ متعلقہ حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ چینی وفد کو تجویز دیں گے کہ وطن واپسی سے پہلے پاکستانی حکومت کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون کے معاہدہ پر دستخط کرکے جائیں۔ انہو ں نے اپنی اور پوری قوم کی طرف سے مشکل گھڑی میں مدد پر چینی قیادت اور چین کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی، یہ پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کی عمدہ مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقے ابھی بھی زیرِ آب ہیں اورپانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں نئے چیلنجز کو جنم دے رہی ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور چین میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی طرف سے وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں عطیات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں وفد نے وزیراعظم کو اپنے دورہ پاکستان کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ چینی وفد سیلاب سے متعلق ماہرین پر مشتمل ہے جو پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں بالخصوص سندھ کا دورہ کرکے آیا ہے۔
وفد پاکستان اور چین کے مابین سیلاب کی پیش گوئی اور اس کے اثرات کو کم کرنے کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر میں پاکستان کو قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔چینی وفد نے متعلقہ پاکستانی اداروں و حکام سے تعاون کیلئے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیئے ہیں اور 21 اکتوبر کو این ڈی ایم اے کو متاثرہ علاقوں میں لوگوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے تفصیلی پلان اور رپورٹ پیش کرے گا۔