لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ اینڈ ایکسپورٹرزایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ ہاتھ سے بنے قالینوں سمیت تمام برآمدی شعبوں کی مشکلات سے آگاہی کیلئے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں ، ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت دیہاتوں میں عوام کو غربت کی لکیر سے اوپر لانے میں بے حد معاون ثابت ہو سکتی ہے ، حکومت بیل آئوٹ پیکج کی طرز پر خصوصی معاونت فراہم کرے ۔
ان خیالات کا اظہار سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف ،کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف ، ایسوسی ایشن کے سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، سعید خان، محمد اکبر ملک، میجر (ر) اختر نذیر ،شاہد حسن اوراعجاز الرحمان نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔انہوںنے کہا کہ نا مساعد حالات کی وجہ سے ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی صنعت شدید بحران سے دوچار ہے اور نئی سرمایہ کاری نہ آنے کی وجہ سے اس میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ پاکستان کارپٹ ایسوسی ایشن او رکارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اس کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقداما ت کر رہے ہیںلیکن صورتحال کی سنگینی میں حکومت کی معاونت نا گزیر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک دور میں پاکستان کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوںکی برآمدات دنیا بھر میں سب سے زیادہ تھیں لیکن آج دوسری ممالک نے یہ جگہ لے لی ہے جس کی وجہ مینو فیکچررز اور برآمدکنندگان کو درپیش مشکلات اور بیرون ممالک موثر مارکیٹنگ کا نہ ہونا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں بڑا پوٹینشل موجود ہے اور خاص طو رپر اس کے ذریعے دیہی علاقوں میں خواتین کوان کی دہلیز پر روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔
ہماری وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے اپیل ہے کہ ہماری گزارشات کا نوٹس لیں اور ملاقات کا اہتمام کیا جائے تاکہ انہیںاس شعبے کی زبوں حالی سے آگاہ کیا جائے اور حکومتی معاونت سے اسے فعال کرنے کے حوالے سے تجاویز دی جا سکیں ۔