واشنگٹن (گلف آن لائن)امریکی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ ایران کے ایٹمی منصوبے کو روکنے کا بہترین طریقہ مذاکرات ہیں۔بدھ کومیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہاکہ امریکاایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں اب بھی سفارتکارانہ طریقہ کار کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کوئی بھی آپشن میز سے نہیں ہٹائے گا اور صیہونی حکومت جیسے امریکی اتحادیوں سے مشاورت کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانیوں نے ستمبر میں ہونیوالے مذاکرات کے آخری مرحلے میں معاہدے کو ٹھکرا دیا تھا۔
یہ دعوے ایسی حالت میں کئے جا رہے ہیں کہ ویانا میں مہینوں تک جاری رہنے والے ایٹمی مذاکرات نے ثابت کردیا کہ وائٹ ہائوس میں، امریکہ کے سیاسی ڈھانچے اور تل ابیب کے دبائو کے نتیجے میں ایٹمی معاہدے کو بحال کرنے کا کوئی ارادہ پایا نہیں جاتا اور امریکی حکومت الزام تراشی اور ایران کو ڈیڈلائنیں دیکر اپنی اس کمزوری کی پردہ پوشی کر رہی ہے۔دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران نے واضح کیا ہے کہ ویانا میں معاہدہ اسی صورت میں حاصل ہوگا اگر واشنگٹن حقیقت پسندی سے کام لینے کی کوشش کرے، ایران کے مدنظر معاہدے میں پابندیوں کے مکمل خاتمے پر زور دیا گیا ہے جس کا فائدہ پورے علاقے کو پہنچے گا۔