لاہو ر( کورٹ رپورٹر)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے قریبی دوست احمد فرحان خان کی گمشدگی میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔لاہور ہائیکورٹ میں مونس الٰہی کے قریبی دوست کی مبینہ غیر قانونی حراست کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
ایف آئی اے نے احمد فرحان کی حراست سے متعلق رپورٹ جمع کرواتے ہوئے کہا کہ وہ ایف آئی اے کے پاس نہیں ہے۔ایف آئی اے نے جواب میں کہا کہ احمد فرحان خان کو ایف آئی اے نے گرفتار نہیں کیا۔ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں تاہم کارپوریٹ کرائم سے متعلق ایک انکوائری چل رہی ہے۔ایف آئی اے نے کہا کہ احمد فرحان کو اسی انکوائری کے سلسلے میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے پیش ہوکر کہا کہ ان کے موکل لاہور میں نہیں ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے فائل جسٹس عالیہ نیلم کو بھجوادی۔عدالت نے ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ تین روز وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی نے کہا تھا کہ میرے ایک دوست کو کچھ لوگوں نے لاہور سے 2 گاڑیوں میں اٹھا لیا ہے۔مونس الٰہی نے کہا تھا کہ ایف آئی اے والے قسمیں کھاتے ہیں انہوں نے نہیں اٹھایا۔