کراچی( گلف آ ن لائن)شہریوں کی جبری گمشدگی کے معاوضے کی ادائیگی کے معاملے میں سندھ حکومت نے معاوضہ ادائیگی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔بدھ کوسندھ ہائی کورٹ میں 12 شہریوں کی جبری گمشدگی ثابت ہونے پر معاوضے کی ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت کے حکم پرمعاوضہ ادائیگی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ جبری لاپتا افراد کے اہلِ خانہ کو 5،5 لاکھ روپے معاوضہ ادا کردیاگیاہے۔
جن لاپتا افرادکی جبری گمشدگی ثابت ہوچکی ہے ان کے اہلخانہ کو معاوضہ دیا جاچکا ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ذیشان آدھی نے بتایا کہ وزیراعلی سندھ کی منظوری کے بعد اہلِ خانہ کو ادا کردی ہے۔ بارہ افراد کے جبری گمشدگی ثابت ہوئی ہے۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ پولیس اوردیگر ادارے لاپتا افراد کو تلاش کرنے میں ناکام ہیں، اہلخانہ کو کتنا معاوضہ دینا وہ وزیراعلی سندھ دیکھیں، پولیس کو کئی بار کہا لاپتا افرادکو ہر صورت بازیاب کرائیں۔
دورانِ سماعت خواتین نے عدالت میں آہ بکا کی کہ ہم دس برسوں سے شوہروں کی بازیابی کے لیے عدالتوں کے دھکے کھا رہی ہیں۔خواتین نے موقف اپنایا کہ شوہرکے بغیر بچوں کو پالنے کے لیے بھیک مانگ مانگ کر تھک چکی ہیں، درخواست ہے کہ حکومت کو ماہ وار معاوضہ دینے کا حکم دیا جائے۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ ہماری سو فیصد ہمدردی لاپتا افراد کے اہلخانہ کے ساتھ ہے، کچھ بھی کریں لاپتا افرادکو تلاش کرکے عدالت میں پیش کریں۔عدالت نے تین ہفتوں میں پولیس اور دیگر اداروں سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔