اسلام آباد (گلف آن لائن)متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کا دورہ پاکستان موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔پیر کو وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کو پیر کو پاکستان کے دورے پر پہنچنا تھا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر کا دورہ پاکستان ری شیڈول ہو گا۔انہوں نے کہا کہ صدر یو اے ای کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بات چیت طے تھی۔
دریں اثناء یو اے ای کی وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دوستی، تعاون اور مختلف شعبوں کے فروغ کے حوالے سے تبادلہ خیال کے لیے محمد بن زاید النہیان نے پیر کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنا تھا۔قبل ازیں، وزیر اعظم ہائوس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان پیر کوایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے، وزیراعظم محمد شہباز شریف ان کا استقبال کریں گے۔
کہا گیا تھا کہ مطابق شیخ محمد بن زید النہیان کو جے ایف- 17 طیاروں کے حفاظتی حصار میں پی اے ایف نور خان ایئر بیس پہنچایا جائیگا، جہاں انہیں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔بتایا گیا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے اہم ارکان معزز مہمان کا ایئر بیس پر استقبال کریں گے۔بیان میں کہا گیا کہ شیخ محمد بن زید النہیان کو افواج پاکستان کی جانب سے وزیراعظم ہائوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا، جس کے بعد وہ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ون آن ون ملاقات کریں گے ۔وفاقی دارالحکومت میں خیر مقدمی بینرز آویزاں کیے گئے تھے ، اور اسلام آباد میں عام تعطیل کا اعلان بھی کیا گیا ۔
یاد رہے کہ 25 جنوری 2023 کو متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید النہیان پاکستان کے دورے پر رحیم یار خان پہنچے تھے۔بدھ کو وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر کا رحیم یار خان کے چندنہ ایئرپورٹ پر استقبال کیاتھا وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھاکہ شیخ محمد بن زاید النہیان کی پاکستان آمد پر ان کا استقبال کرتے ہوئے انتہائی مسرت ہوئی، پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے 12 جنوری کو دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات گئے تھے اور انہوں نے شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی تھی۔متحدہ عرب امارات کے صدر نے ملاقات کے دوران پاکستان کو دیے گئے 2 ارب ڈالر کے قرض کی مدت میں توسیع کے ساتھ مزید ایک ارب ڈالر قرض دینے کا اعلان کیا تھا۔