لاہو ر(گلف آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ بیرونی دوروں اور کابینہ میں توسیع کرنے کے لیے فنڈز موجود ہیں مگر الیکشن کے لیے پیسے نہیں، یہ بدنیتی ہے اور ہم بھاگنے نہیں دیں گے ، تمام عدالتی کارروائی میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ الیکشن 90دن میں لازم ہو گا، کسی کی اس بات پر دو رائے نہیں تھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں سینئر رہنما فواد چوہدری اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
اسد عمر نے کہا کہ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے عدالت میں تمام دلائل مکمل ہو گئے ہیں، کسی وکیل نے الیکشن کے 90دن میں مخالفت کی بات نہیں کی۔تمام کارروائی میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ الیکشن 90 دن میں لازم ہو گا، کسی کی اس بات پر دو رائے نہیں تھی۔ اب فیصلہ یہ کرنا ہے کہ پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کس نے دینی ہے ۔انہوںنے کہا کہ پنجاب میں الیکشن سے بھاگنے کی کوشش ہورہی ہے ، وزارت خزانہ نے لکھ کر بھیج دیا ہے کہ الیکشن کے لیے پیسے نہیں ، بیرونی دوروں اور کابینہ میں توسیع کرنے کے لیے فنڈز موجود ہیں مگر آئین اور قانون کی خلاف وزری سے بچنے کے لیے فنڈز نہیں ہیں ،یہ بدنیتی ہے۔ اس موجودہ حکومت نے ایک ہزار چون ارب روپے زیادہ خرچ کیے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے کشمکش کے شکار افراد ذہنی طور پر تیار ہوجائیں، الیکشن کی تیاری کرو الیکشن سے بھاگنے نہیں دینگے ۔اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ پہلے 6ماہ میں مالی سال میں وفاق میں 6382ارب روپے خرچہ ہوا، ہماری حکومت کے مقابلے میں اس حکومت نے 1ہزار 54 ارب روپے زیادہ خرچ کیے۔انہوں نے کہا کہ تینوں وکیلوں نے اتفاق کیا کہ 90دن میں الیکشن ہونا چاہیے، الیکشن کی تاریخ کس کو دینی ہے اس پر بحث ہوئی، الیکشن کمیشن الیکشن کے پیسے نہیں دیتا تو دنیا میں منفی تاثر ہو گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پی ڈی ایم جنرل ضیاالحق کی ایکسٹینشن ہے، یہ 90دن کو گیارہ سال پر لے کر جانا چاہتے ہیں، ہماری لڑائی ان کے خلاف ہے۔یہ سب ضیاالحق کی پیروی کرنا چاہتے ہیں جب کہ ہم کہتے ہیں ضیاالحق کی نہیں آئین کی پیروی کریں۔
دیکھتے ہیں جمہوریت جیتتی ہے یا نہیں، یا الیکشن ہوں گے یا قومی تحریک چلے گی۔علاوہ ازیں انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ الیکشن ایک ساتھ ہو وہ آج قومی اسمبلی تحلیل کردے تو 90 دن میں الیکشن ایک ساتھ ہو جائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر سے ایسا آئینی بحران پیدا کیا جا رہا ہے کہ ریاست ہل کر رہ جائے گی،معاشی بحران سیاسی بحران کی وجہ سے پیدا ہوا، آئی ایم ایف سے معاہدہ ابھی تک حتمی صورت اختیار نہیں کر سکا۔انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر تین بلین ڈالر سے بھی کم رہ گئے ہیں، ایسے حالات میں عدلیہ ہی امید ہے ۔