رنا عبد الحمید

مصری نژاد رنا عبد الحمید نے امریکہ میں لائوڈ سپیکر پر اذان دینے کی منظوری حاصل کرلی

نیویارک (گلف آن لائن)مصری نژاد امریکی کاروباری اور سرگرم کارکن رنا عبد الحمید نے اعلان کیاہے کہ انہوں نے امریکہ کی ریاست نیویارک کے شہر اسٹوریا میں لاڈ سپیکر کے ذریعہ اذان دینے کی پہلی منظوری حاصل کرلی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق رنا عبد الحمید نے بتایا کہ انہیں یہ خیال اس تنظیم سے آیا ہے جس سے وہ منسلک تھیں۔

خاص طور پر چونکہ یہ ایک تنظیم ہے جو نیویارک میں مسلمانوں کے معیار زندگی اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تنظیم مسلمانوں کے لیے سیشنز منعقد کرنے کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ ان کو درپیش مسائل اور وہ مستقبل کے لیے کیا چاہتے ہیں اس کو سننے کے لیے تیار رہتی ہے۔ رنا نے کہاکہ مسلمانوں کے لیے لاڈ سپیکر کی اجازت نہ دینے کا بحران بھی موجود تھا۔ نماز کی اذان بھی گرجا گھروں اور دیگر عبادت گاہوں کی طرح ہیرنا عبد الحمید نے واضح کیا کہ انہوں نے ایک تنظیم کے طور پر اس منصوبے کو شروع کرنے کے بارے میں سوچا اور اسٹوریا شہر میں موجود طرز کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

اس لیے کہ اس شہر میں مصری، الجزائر اور مراکش سمیت عرب مسلم کمیونٹیز کی ایک بڑی تعداد آباد ہے اور یہاں بہت سی مساجد بھی موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے ہم نے نیویارک کے دوسرے شہروں میں موجود مساجد کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی اور پوچھا کہ آیا وہ لاڈ سپیکر پر اذان دے سکتے ہیں یا نہیں۔ اس مسئلے پر ردعمل آیا جس سے معلوم ہوا کہ کسی مسجد کے پاس اجازت نامہ نہیں ہے اور سب مساجد والے لاڈ سپیکر کے بغیر اذان دے رہے تھے۔ ہم نے خود اس مسئلے کو حل کرنے کی ٹھانی اور سوچا کہ اجازت نامہ کیسے حاصل کیا جائے۔

اس کے لیے ہم نے سب سے پہلے اپنے علاقے کے سیاستدانوں اور پولیس انتظامیہ سے بات کی اور انہیں اس مسئلے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔اجازت نامہ ملنے کے تناظر میں رنا عبد الحمید نے اپنے فیس بک پیج پر اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور اس فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔رنا نے لکھا کہ تاریخی خبر یہ ہے کہ رمضان میں نیویارک کی صرف ایک مسلمان لڑکی ہے اور اس کے پاس اسٹوریا شہر کی تین مساجد کے لیے لاڈ سپیکر پر اذان دینے کے اجازت نامے موجود ہیں۔

یہ اس علاقے کی مساجد ہیں جہاں یہ لڑکی بڑی ہوئی تھی۔انہوں نے مزید کہا اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اسٹین وے اسٹریٹ پر چلیں گے اور آپ کو جلد ہی نماز کی اذان سنائی دے گی۔ یہ اذان وہ لوگ بھی سن سکیں گے جو نہیں جانتے کہ مسلمان دن میں پانچ وقت کیسے نماز ادا کرتے ہیں اور انہیں نہیں معلوم کہ مسلمانوں کے پاس نماز کے لیے ایک خوبصورت اذان بھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں