احسن اقبال

احسن اقبال کی پاور چائنا اورچائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن کی سربراہان سے ملاقاتیں، سی پیک کی کامیابی میں تعاون کو سراہا

اسلام آباد /بیجنگ (گلف آن لائن)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے پاکستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے میں مدد فراہم کی ،پاکستان چین کے ساتھ گہرے صنعتی تعاون کا خواہشمند ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال دی باو فورم فار ایشیا کی سالانہ کانفرنس 2023 میں شرکت کے بعدبیجنگ پہنچےجہاں پیرکو انہوں نے پاور چائناکے صدر چان گوانفو سے ملاقات کی۔

وفاقی وزیر نے سی پیک کی کامیابی میں چینی کاروباری اداروں کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ کبھی نہیں بھولیں گے کہ چین نے ان کی اس وقت مدد کی جب پورا ملک بجلی کی قلت کے باعث اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا۔ سی پیک توانائی کے منصوبوں کے ذریعے پاکستان اپنی توانائی کی کمی پر قابو پانے میں کامیاب ہوا۔ پاور چائنا کی پاکستان کے ساتھ دیرینہ دوستی اور پاکستان کی توانائی اور انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لیے کئی اہم منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن میں پورٹ قاسم میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس، حویلی بہادر شاہ میں آر ایل این جی پاور پلانٹ اور داؤد ونڈ پاور پروجیکٹ شامل ہیں۔

انہوں نے پاور چائنا کو شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جس کے لیے حکومت نے 10,000 میگاواٹ شروع کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے پاور چائنا کو حکومت کی جانب سے منصوبوں پر عملدرآمد اور تمام مسائل کے حل کے لیے مکمل سہولت فراہم کرنے کا یقین دلایا ۔ بعد ازاں چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن کے چیئرمین مسٹر ڈو فی نےاحسن اقبال سے ملاقات کی۔ وزیر نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا اہم منصوبہ ہے جو کہ گزشتہ چند سالوں میں پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور جدید بنانے میں ہے۔ انہوں نے پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں رابطے کے منصوبوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ اس سلسلے میں، انہوں نے 1966 میں کے کے ایچ کی تعمیر سے لے کر 2017-18 میں حویلیاں-تھاکوٹ موٹروے کی تعمیر تک پاکستان میں اہم ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے سی آ ر بی سی کے تعاون کا اعتراف کیا۔

وزیر نے مجوزہ کراچی کوسٹل کمپری ہینسو ڈویلپمنٹ زون (KCCDZ) منصوبے کا خیرمقدم کیا، جس میں کراچی میں 3 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری، بابوسر ٹنل پروجیکٹ، نئی کراچی حیدرآباد موٹر وے الائنمنٹ (M9) کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی اور دیگر اہم پروجیکٹس شامل ہیں۔ وزیر نےاس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ منصوبے سیاحت، آئی ٹی، بندرگاہوں، جہاز رانی اور خدمات کے لیے ابھرتے ہوئے مرکز کے طور پر کام کریں گے کیونکہ اس سے با صلاحیت نوجوانوں کے لیے ہزاروں نئی ​​ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔ انہوں نے مجوزہ منصوبوں کے کامیاب نفاذ کے لیے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے چین اور پاکستان کے درمیان خصوصی دوستی اور آہنی بھائی چارے پر بھی روشنی ڈالی جو وقت کی آزمائش اور لازوال ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ثقافتی تبادلے کو فروغ دیا جائے گا اور ہمارے دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کے روابط کو فروغ دیا جائے گا تاکہ ہماری دوستی کو مزید مضبوط کیا جا سکے اور ایک دوسرے کے ممالک کی بھرپور تاریخ، قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی ورثے کو تلاش کرنے کے لیے بہتر تفہیم کو فروغ دیا جا سکے۔

چینی کمپنی کے نمائندوں نے سی پیک کو کامیاب بنانے میں وزیر کے تعاون کو سراہا اور سی پیک کو تعاون کے اگلے مرحلے میں لے جانے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کمپنیوں کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی پر وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف ذاتی طور پر سی پیک منصوبوں کی پیشرفت کی نگرانی کر رہے ہیں اور نئی حکومت اسی رفتار کو بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے جس رفتار سے 2013-18 سے سی پیک کے دوران آگے بڑھ رہا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں