امام الحق

نیٹ پر اپنے بولرز کو کھیل کر دوسرے بولرز کی اسپیڈ کا اندازہ ہو جاتا ہے، امام الحق

لاہور (گلف آن لائن)نوجوان پاکستانی کرکٹ امام الحق نے کہا ہے کہ نیٹ پریکٹس کے دوران اپنے بولرز کو کھیل کر ہمیں دوسرے بولرز کی اسپیڈ کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ ایک انٹرویومیں امام الحق نے کہا کہ ڈر کر کیا کھیلنا ہے؟ نیٹ پر فاسٹ بولرز کو کھیلنا ہمارے لیے فائدہ مند ہے۔انہوںنے کہاکہ جب ہم میچز کھیلتے ہیں تو ہمیں فاسٹ بولرز کے خلاف کی گئی پریکٹس کا فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انٹرنیشنل میچز میں ایک ربادا، ایک کمنز اور ایک لوکی فرگوسن ملتا ہے، ہم جب نیٹ پر کھیلتے ہیں تو ہمیں روزانہ 140 سے زائد اسپیڈ والے بولرز کو کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔انہوںنے کہاکہ انٹرنیشنل کرکٹ باقاعدگی سے نہ کھیل رہے ہوں اور پھر آپ نے دوبارہ شروع کرنا ہو تو یہ آسان نہیں ہوتا۔ ٹیسٹ اور ون ڈے کے جو تقاضے ہیں اس کے مطابق خود کو تیار رکھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں وقفہ آنے سے ذمے داری بڑھ جاتی ہے جبکہ کوشش یہی ہوتی ہے جب میں ٹیم کے ساتھ کھیل نہ رہا ہوں اپنی پریکٹس اسی طرح جاری رکھوں جیسی میں ٹیم میں رہ کر کرتا ہوں۔

امام الحق نے کہا کہ میرا پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ایک بہت بڑا گیپ آیا ہے، مجھے بہت محنت کرنا ہے۔ میں اپنی بنیادی چیزوں پر محنت کرتا ہوں جہاں میں نے چھوڑا ہوتا ہے وہاں سے کام کرتا ہوں۔بائیں ہاتھ کے بلے باز نے کہا کہ کوویڈ کی وجہ سے دو سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ہونے سے ون ڈے میچز کم ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ون ڈے کا ریکارڈ تین چار سیریز میں اچھا رہا ہے، ہماری میگا ایونٹ کے لیے تیاری اچھی ہے، ہماری متوازن ٹیم بن رہی ہے جو مسلسل ایک ساتھ کھیل رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں ایشیا کپ سے پہلے 8 میچز مل رہے ہیں جو سمجھتا ہوں کہ کافی ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے بعد ہمارے پاس وقت ہے، ہم آپس میں میچز کھیلیں گے۔

امام الحق نے بینچ اسٹرینتھ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نئے بیٹرز کا آنا اور ان کے ساتھ مقابلہ ہونا اچھی بات ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جب آپ نئے نئے اسٹائل سے کھیلنے والے بیٹرز کو دیکھتے ہیں تو اس سے آپ کی اپنی پرفارمنس بہتر ہوتی ہے۔انہوںنے کہاکہ نوجوان بیٹرز پی ایس ایل میں نڈر بیٹنگ کرتے ہیں تو اچھا لگتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم جو چھ سات سال سے کھیل رہے ہیں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہمیں اپنی گیم کو آگے لے کر جانا ہے۔ کرکٹ میں دباؤ اور مقابلہ ہونا بہت اچھی بات ہے۔

انہوںنے کہاکہ 2019 کے ورلڈکپ میں ہی ہم نے 2023 کے ورلڈکپ کے بارے میں سوچ لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہر کوئی بھارت کو ہرانا چاہتا ہے اور اچھا پرفارم کرنا چاہتا ہے،یہ تب بھی ہم سب کی سوچ تھی کہ ہم نے انڈیا میں اچھا کرنا ہے۔امام الحق نے کہا کہ 2019 میں ہم بدقسمتی سے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ پائے تھے۔آئندہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امام الحق نے کہا کہ ہم بابر سے مل کر مستقبل کا پلان کرتے ہیں کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں