پنجاب کریکولم ٹیکسٹ بک بورڈ

پنجاب کریکولم ٹیکسٹ بک بورڈ میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں

لاہور(گلف آن لائن)پنجاب کریکولم ٹیکسٹ بک بورڈ میں ایک ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کو ایک ارب سے زائد کی کتب فراہم کی گئیں نہ ادائیگیاں ہوسکیں۔نجی ٹی وی کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 2021 کی رپورٹ میںپنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ پر اعتراضات لگائے گئے ہیں، بورڈ میں ایک ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے محکمہ سکول ایجوکیشن کو ایک ارب سے زائد کی کتب فراہم کیں اور نہ ہی ادائیگیاں، بورڈ نے گودام کی 2 کنال 12 مرلے جگہ کم ریٹ پر فروخت کرکے ادارے کو 2 کروڑ 63 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ بورڈ نے کتب کی پرنٹنگ زائد ریٹ پر کروا کر 71 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کیں، نجی پبلشرز نے بورڈ سے بغیر اجازت 2 کروڑ 39 لاکھ روپے سے زائد کی کتب مارکیٹ میں فراہم کر دیں۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی کمپنی کو ٹینڈر پر عمل نہ کرنے پر 12 لاکھ سے زائد کی بڈ سکیورٹی واپس کردی گئی، بورڈ نے بغیر تحقیق ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد مالیت کی کتب مزدور بچوں کیلئے چھپوائیں۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے افسران کو 76 لاکھ سے زائد ایگزیکٹو الانس پر بھی اعتراض اٹھادیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں