ہینری کسنجر

چین امریکہ تنازع تباہ کن، ایک دوسرے کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا،ہنری کسنجر

بیجنگ (گلف آن لائن)بیجنگ میں موجود افراد نے یہ نتیجہ اخذ کرلیا ہے کہ امریکہ چین کو نیچے اور کمزور رکھنے کے لیے کچھ بھی کرے گا اور واشنگٹن میں لوگوں کا اصرار ہے کہ چین امریکہ کی جگہ دنیا کی سرکردہ طاقت بننے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی دشمنی کا تجزیہ کرنے اور جنگ کو روکنے کے لیے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کا خیال ہے کہ امریکہ اور چین کو سیکھنا چاہیے کہ کس طرح ایک ساتھ رہنا ہے۔ اس حقیقت کو سمجھنے کے لیے ان کے پاس 10 سال سے بھی کم وقت ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق چین اور امریکہ کے حوالے سے کسنجر نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا دونوں فریقوں نے اپنے آپ کو باور کرا لیا کہ دوسرا ایک سٹریٹجک خطرے کی نمائندگی کر رہا ہے۔ اس وقت ہم بڑی طاقتوں کا مقابلہ کرنے کے راستے پر ہیں۔ چین اور امریکہ کے درمیان تکنیکی اور اقتصادی بالادستی کے میدان میں سخت مقابلے کے باعث ایک خوف پیدا ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ روس چین کے مدار میں گھوم رہا ہے اور جنگ یورپ کے مشرقی حصے پر منڈلا رہی ہے۔ کسنجر کو یہ خدشہ بھی ہے کہ مصنوعی ذہانت چین امریکی دشمنی کو مزید تیز کرنے والی ہے۔ کسنجر نے تبصرہ کیا کہ ہم پہلی جنگ عظیم سے پہلے کی کلاسک صورت حال میں ہیں جس میں کوئی بھی فریق سیاسی چالبازی کے بڑے مارجن سے لطف اندوز نہیں ہو رہا ہوتا اور جہاں توازن میں کوئی بگاڑ تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں