جاوید قصوری

کشمیری رہنما یاسین ملک کو سزا موت دینے کی درخواست سماعت کے لئے مقرر ہونا قابل مذمت ہے’ جاوید قصوری

لاہور (گلف آن لائن)امیرجماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کشمیری رہنما یاسین ملک کو سزا موت کی درخواست سماعت کے لئے مقرر ہونے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے ظلم و ستم اور مظالم کی انتہا کر دی ہے ۔بھارتی حکومت کشمیری قائدین کو ختم کرنے کی پلاننگ کر رہی ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت پاکستان ہندوستان کے گھناونے چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرے۔

گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والا قصائی نیدر مودی سب سے بڑا دہشت گرد ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم ،پاکستان کی بقا کے لئے ہندوستان کی آٹھ لاکھ فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن چکی ہے۔ان کے غیر متزلزل جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔جب تک کشمیری قوم انڈیا کے چنگل سے آزادی حاصل نہیں کر لیتی ہم اپنے نہتے کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5اگست 2019ء کو اہل مقبوضہ کشمیر کے حقوق پر شب خون مارا تھا ۔

مگر وہ آزادی کی تحریک کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے ۔ انڈین فوج پر ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، فِزِشنز فار ہیومن رائٹس جیسی بین الاقوامی تنظیموں اور کویلِشن فار سِوِل سوسائٹی جیسی مقامی تنظیموں کی طرف سے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میںجن انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی بار بار نشاندہی کی ہے،ان میں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، شہریوں کو انسانی ڈھال کی طرح استعمال کرنا، ٹارچر، جعلی مقابلے، قتل عام، اجتماعی قبریں، کاروباروں اور گھروں کو تباہ کرنا، رہائشی علاقوں کو آگ لگانا، اور سکولوں اور یونیورسیٹیز کی عمارتوں پر قبضہ کرنا شامل ہے۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ مجال ہے کہ اقوام متحدہ یا انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار ممالک نے بھارت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی ہو ۔ ہندوستان نے کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد افراد کو شہید کر دیا ، ہزاروں خواتین کی بے حرمتی کی گئی ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ عالمی برادری کو اپنا دوہرا معیار تبدیل کرنا ہو گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں