لاہور/نارووال(گلف آن لائن)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ریاست کے خلاف منظم مہم میں لگی ہوئی ہے ،ملک بغیر منزل و سمت کے چلتا رہا اب ایسے دوراہے پر ہیں کہ وفاقی حکومت کے محاصل قرضوں کی ادائیگی کیلئے بھی نہیں ہیں، امید ہے ا نتخابات کے بعد ہم یا کوئی آئے ایسا سسٹم بنا دیں گے جس سے ملک ترقی کرے گا،جب تک بصارت کا شٹر اور عقل کے تالے نہیں کھولیں گے دنیا میں داخل نہیں ہو سکتے ،
اگر 2035تک اپنی چال نہ بدلی تو پھر غربت چالیس فیصد تک پہنچ جائے گی، اگر خود کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئے تو ہم ون ٹریلین کی معیشت تک پہنچ سکتے ہیں اورغربت پندرہ فیصد سے کم ہو سکتی ہے، اگر ایک دوسرے کے ساتھ لڑیں گے تو دشمن کی ضرورت نہیں ہوگی، پاکستان اس مقام پر کھڑا ہے جہاں اسے اقتصادی ہارٹ اٹیک ہوگیا ہے ، موجودہ صورتحال پر اگر لائف سٹائل تبدیل نہ کیا تو خدانخواستہ صورتحال خطر ناک ہو سکتی ہے،امید کرتا ہوں نوجوان یونیورسٹیوں سے ایسی سوچ کا زاویہ لے کر باہر نکلیں گے جو قوم کو متحد کرے گا،انقلابی بننے والے کانوں کو ہاتھ لگا کر پارٹی چھوڑ گئے، پی ٹی آئی نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ،
آج ہم اس کے دیئے گئے زخموں کو ٹھیک کرنے میں لگے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پنجاب یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب اور میڈیا سے گفتگو ، نارووال کے علاقہ بلال گنج میں سیوریج پائپ لائن کی فراہمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احسن اقبال نے کہا کہ جب کسی جگہ آگ لگی ہوئی ہو تو سب سے پہلے آگ کو بجھایا جاتا ہے آگ پر قابو پا لیا جائے تو پھر یہ دیکھا جاتا ہے آگ کس نے لگائی تھی ، انگلیاں اٹھائیں ، مجرموں کے خلاف کارروائی شروع کریں اس کا وقت نہیں ہے ، اس وقت سب سے پہلے ترجیح ملک کی معیشت کو بحال کیسے کیا جائے ،اس آگ کو جو عمران خان کی نا اہلی اور نالائقی لگا کر گئی ہے اسے کیسے بجھایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی کو منصوبہ بندی کے ذریعے اہداف طے کئے گئے ، اس میں ایسا کوئی ہدف نہیں جو غیر ریاستی ہو سب ریاستی اہداف کو چنا گیا ، عمران خان کے معتمد ساتھی مراد سعید نے نے آڈیو پیغام میں کارکنوں کو کہا کہ اپنے اہداف اور ڈیوٹیوں پر پہنچ جائیں، اگر جناح ہائوس کی سکیورٹی پر تعینات جوان کوئی کارروائی کرتے ،بیس چالیس لوگوں کی لاشیں گر جاتیں تو وہ بھی بڑا حادثہ ہوتا لیکن انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا ،عمران خان نے چہرے پر جو ماسک لگایا ہوا ہے وہ بے نقاب ہو گیا ہے
کہ ان کا ریمورٹ جو فارن فنڈنگ کے ذریعے ملک دشمنوںکے پاس تھا وہ آشکار ہو گیا ،آج بھی پی ٹی آئی آئی پاکستان کے برانڈ ،کلیدی مفادات کو بین الاقوامی سطح پر نقصان پہنچانے کے لئے جو لابنگ کر رہی ہے اس کی مثال نہیں ملتی ۔ پیپلز پارٹی نے ضیا ء مارشل لاء کا سامنا ہے ، مسلم لیگ (ن) نے مشرف کے مارشل لاء کا سامنا کیا لیکن ہم نے امریکہ جا کر یہ نہیں کہا پاکستان کے دفاعی سامان کی سپلائی روک دو ،ویزوں پر پابندی لگا دو آئی ایم ایف کو یہ نہیں کہا تھاکہ پاکستان کے پروگرام بند کر دو، پی ٹی آئی آج بھی پاکستان کی ریاست کے خلاف منظم مہم میںلگی ہے ،
اسے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہیں آتی ، اپنے کیس کو مقبوضہ کشمیر سے بڑا کیس بنا کر پیش کر کے دشمنوں کا کام کیا جارہا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ذہن پر تعصب کے سائے نہ پڑنے دیں کیونکہ اس سے تخلیقی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ آج پاکستان کو قرضے ادا کرنے کیلئے ادھار لینا ہوگا ،پاکستان اس مقام پر کھڑا ہے جہاں اسے اقتصادی ہارٹ اٹیک ہوگیا ہے ، تجویز ہے موجودہ صورتحال پر اگر لائف سٹائل تبدیل نہ کیا تو خدانخواستہ صورتحال خطر ناک ہو سکتی ہے،
فائیو ایز پر فوکس کریں تو واپس بہترین معیشت پر جا سکتے ہیں،انڈسٹری کو بڑھانا ہوگا ،دنیا میں ڈیجیٹل انقلاب آ چکا ہے دس سالوں میں نوکریوں کی ضرورت نہیں رہے گی ان کی جگہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس آ جائے گی ،ہماری تعلیمی اداروں کا فرض ہے کہ بند آنکھیں کھولیں نئے علم کو لانا ہوگا، اساتذہ کو بھی اپنے آپ کو اپ ڈیٹڈ کرنا ہوگااورنوجوانوں کو نئے علوم سکھائیں، پاکستانی نوجوانوں نے ای لیپ سنگ سے دنیامیں اپنا مقام حاصل کر لیاہے اور ڈالر زبھی کما رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی بحران کی بڑی وجہ اربوں کا تیل کی خریداری ہے پھر سرکلر ڈیٹ ،اس کے بوجھ سے تباہ ہو سکتے ہیں ،قوموں کی سلامتی کا انحصار فوجی ٹینکوں پر نہیں بلکہ ٹیکنالوجی پر ہوگا اسی وجہ سے دنیا پاکستان سے آے نکل گئی ہے، آج ہم دوراہے پر کھڑے ہیں قوم کو سنجیدگی کی ضرورت ہے خطے کے سب ملک آگے نکل گئے ہیں اور ہم دائرے میں سفر کررہے ہیں،جب بھی ترقی شروع کی تو ٹانگیں کھینچ کر ترقی روک دی گئی ، پاکستان پتھر کے دور میں چلا گیا تھاجسے (ن)لیگ نے توانائی کا مسئلہ حل کرکے مصیبت سے باہر نکالا، دہشت گردی کا خاتمہ کرکے معیشت کا پہیہ چلایا جو اس وقت ناممکن اہداف لگتے تھے۔ انہوںنے کہا کہ چند ججز اور چند جرنیلوں نے مل کر سازش کی نوازشریف کو ایسے کیس میں نااہل کیا جسے آج سپریم کورٹ کے جج کہہ رہے یہ تو لطیفہ ہے،
نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے معاملہ پر آئین و قانون کی دنیا کے لطیفہ نے ملک کو بحران کی طرف دھکیل دیا گیا۔ا نہوںنے کہا کہ اپنے ہاتھوں سے پشین گوادر جاکر یونیورسٹی کیمپس کا افتتاح کیا ،نوجوانوں کو جو غریب ہے تعلیم اس کی دسترس میں ہونی چاہیے ،بدقسمتی سے ایک جماعت کی جانب سے سوشل میڈیا سے قوم و نوجوانوں کو نفرت کا درس دیا گیا، تھڑے کی زبان پی ایچ ڈی والے ایک تربیت کی وجہ سے استعمال ہوئی، میرے جسم میں گولی ہے وہ یاد دلاتی ہے نفرت کی گولی تھی نفرت انتہا پسندی کی طرف لے جاتی ہے،کمپوٹر کی طرح وائرس بھی دماغ میں چلا جائے گا تو پھر وہ نفرت کی شکل میں بہت آگے چلا جاتا ہے۔علاوہ ازیں نارووال کے علاقہ بلال گنج میں سیوریج پائپ لائن کی فراہمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب پاکستان کے قرضوں کی تعداد اس کی آمدن سے زیادہ ہیں ،دھاندلی کے ساتھ ہماری حکومت کو ختم کیاگیا ایک اناڑی اور ناتجربہ کار کو پاکستان کی کنجیاں دی گئیں جس نے پاکستان کی معیشت کا انجر پنجر کر دیا ،اپنا بھی سر پھوڑا اور گاڑی کو بھی توڑا ، ہم نے ملک کو ترقی دینی ہے اور معیشت کو بھی ٹھیک کرنا ہے ترقی کا نام مسلم لیگ (ن) ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018ء میں تبدیلی حکومت سے قبل چپے چپے پر ترقی ہوئی ،عمران نیازی نے ہر اینٹ کو وہیں اور ملک کو تباہی کے کنارے چھوڑ دیا ،4سال کے اندر کوئی ترقی کا منصوبہ نہیںدیکھا مہمارے منصوبہ پر کراس لگایا جاتا تھا کہ یہ احسن اقبال کا منصوبہ ہے ،اب وہ کس منہ سے ووٹ مانگیں گے ،آئندہ الیکشن میں عوام بلے پر کراس لگا کر انہیں مسترد کر دیں گے بلکہ ان کی سیاست کو دفن کر دیں گے ۔9مئی کو قوم نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ دیکھا ممنظم منصوبہ بندی کے تحت پاکستان کے شہیدوں کی توہین کی گئی ،پی ٹی آئی نے جناح ہائوس جلا کر قائداعظم کی روح کو جلایا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے بھی مارشل کا مقابلہ کیا ہے ،مسلم لیگ (ن) نے جنرل مشرف کے مارشل کا سامنا کیا پیپلز پارٹی نے جنرل ضیا کے مارشل کا سامنا کیا مگر کبھی شہیدوں کی یادگاروں پر حملہ نہیں کیا ،
عمران خان نے وہ کام کیا ہے جو دشمن نہیں کر سکتا تھا یہ لوگ کسی معافی کے حقدار نہیں ہیں انقلاب کے دعوے کرنے والے ایک ایک دن کی جیل کے بعد اس طرح علیحدہ ہوئے ہیں جیسے کاغذوں کی جماعت تھی۔ احسن اقبال نے کہا کہ میں نے گولی بھی کھائی جیل بھی کاٹی نہ پارٹی چھوڑی نہ سیاست چھوڑی انقلابی بننے والے ایک ایک منٹ کی ایف آئی آر پر کانوں کو ہاتھ لگا کر پارٹی چھوڑ گئے ہیں اور تو اور میرا گناہ یہ تھا کہ سپورٹس سٹی کیوں بنایا اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ،مجھے جیل میں بند کردیا ڈھائی ماہ سزائے موت کی جیل میں کاٹے مگر میں نے کہا کہ نارووال کا حق ہے انہیں بڑا منصوبہ ملے اسی سپورٹس سٹی میں 28مئی کو میچ ہوا جسے پوری دنیا نے دیکھا سپورٹس سٹی کم پڑگیا ،لوگوں نے تمام باتوں کا جواب دے دیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ آپ کی خدمت اور علاقے کی ترقی کو مشن سمجھتا ہوں ،2013ء سے 2018ء تک ترقی نے پورے پاکستان میں نارووال کی دھوم مچا دی اور لوگ کہتے تھے کہ نارووال میں کونسا ترقی کا جن پھر گیا ہے 5 سالوں میں وہ ترقی ہوئی جو بیس سال میں نہ ہو سکی ترقی کا سفر وہیں سے شروع کیا جہاں چھوڑا تھا انشا اللہ نارووال کی تقدیر بدل جائے گی ۔