بیجنگ (گلف آن لائن) فلسطینی صدر محمود عباس اس سال چین کا دورہ کرنے والے پہلے عرب سربراہ مملکت ہیں۔ چند روز قبل انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کے چینل سی جی ٹی این کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ عرب -چین سربراہ اجلاس کے کامیاب انعقاد نے ایک انتہائی اہم اشارہ جاری کیا ہے۔ چین نے سربراہ اجلاس کے ذریعے عرب ممالک کے ساتھ تعاون کو فعال طور پر فروغ دیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ چین کے ساتھ تعلقات کا فروغ جاری رہے گا اور عرب چین سربراہ اجلاس کے انعقاد کو ادارہ جاتی شکل دے گا۔
مزید برآں، چین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی کامیاب کوشش کی جس میں بہت سے ممالک ناکام رہے تھے ۔ چونکہ چین کے اچھے ارادے ہیں اور اسے دونوں ممالک سے کسی مفاد کے حصول کی خواہش نہیں ہے، اس لیے ایسا معجزہ پیدا کیا جا سکاہے۔ محمود عباس نے امید ظاہر کی کہ چین فلسطین اسرائیل مصالحت میں کردار ادا کر سکے گا ۔ امور تائیوان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم چین کی علاقائی سالمیت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ تائیوان اور دیگر معاملات پر ہم نے ہمیشہ چین کی وحدت کی حمایت کی ہے اور چین کی علاقائی سالمیت کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہے۔ ہم مضبوطی سے چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔