بیجنگ (گلف آن لائن) بارباڈوس چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے اولین انگریزی بولنے والے کیریبین ممالک میں سے ایک ہے۔ چند روز قبل بارباڈوس کی وزیر اعظم میا موٹلی نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیا۔انہوں نے کہا کہ چین جدیدیت کی ایک منفرد راہ پر گامزن ہے۔
چینی ثقافت اپنی وسعت، گہرائی اور طویل تاریخ کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ اور اس تہذیب نے چین کو قدیم دانش کے ساتھ نئی شکل دی، جس سے نئے چین کو جدید دنیا سے ملنے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ چینی لوگ بہت خوش قسمت ہیں جنہوں نے اپنی دیرینہ ثقافت کو برقرار رکھا، جس کا احترام کیا جانا چاہیئے۔ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور، عالمی ترقیاتی انیشی ایٹیو ، عالمی سلامتی انیشی ایٹیو اور عالمی تہذیبی انیشی ایٹیو کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تمام انیشی ایٹیوز باہمی احترام اور مشترکہ مستقبل کی عکاسی کرتے ہیں۔ انسانیت کو باہمی احترام کی ضرورت ہے۔
صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کیے گئے ان انیشی ایٹیوز نے دنیا کی ترقی کے لیے ایک راہ دکھائی ہے۔ اگر کوئی دنیا کے تمام ممالک کو ایک ہی شکل میں ڈھالنا چاہتا ہے تو یہ کامیاب نہیں ہو گا کیونکہ لوگوں کے خیالات اور نظریات مختلف ہیں اور اس تنوع کااحترام کیا جانا چاہیے.انہوں نے “بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر میں فعال شمولیت پر بھی آمادگی ظاہر کی۔