بشری بی بی

شہریوں کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کیلئے طریقہ کار سخت کرنے کا حکم

لاہور (گلف آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کا اقدام کالعدم قرار دیتے ہوئے شہریوں کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کے لیے طریقہ کار سخت کرنے کا حکم دے دیا۔ ساتھ ہی ملزم کی اجازت کے بغیر فون ڈیٹا نکلوانا خلاف آئین قرار دیا۔شہری کی درخواست پر عدالت عالیہ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس امجد رفیق نے کیس کی سماعت کی اور فیصلہ جاری کیا۔عدالت نے شہری کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فورتھ شیڈول میں ڈالنے کا اقدام کالعدم قرار دے دیا۔

لاہور ہائی کوٹ نے کہا کہ ملزم کی اجازت کے بغیر فون ڈیٹا نکلوانا آئین کیخلاف ہے۔عدالت نے ہدایت کی کہ کسی کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کے لیے سخت طریقہ کار اپنایا جائے، ایسی پابندیاں لگنے کے بعد انسان اپنی زندگی باعزت طریقے سے نہیں گزار پاتا۔ فورتھ شیڈول میں کسی شہری کا نام ڈالنے سے پہلے ایک سے زائد فورمز سے معلومات لی جائیں۔اس حوالے سے عدالت نے مزید کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل شخص کو اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کا بانڈ بھرنا پڑتا ہے، فورتھ شیڈول میں شامل شخص کو حکومت جب چاہے گرفتار کرسکتی ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ قصہ مختصر یہ کہ فورتھ شیڈول میں شامل شخص کا زندگی گزارنا مشکل ہو جاتا ہے، ایسے افراد کے خلاف معلومات عموما ایس ایم ایس یا واٹس ایپ میسیج سے لی جاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں