شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کا آئندہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کا عندیہ

اسلام آباد(گلف آن لائن) رہنما مسلم لیگ ن وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ سیاست پیچیدہ نہیں بلکہ بے مقصد ہوگئی ہے یہ سیاست نہیں چلتی کہ اس کو گرا دو اس کو بنا دو یہ 75 سال بہت کرلی ۔ نام نہاد احتساب کے ادارے کسی اور مقصد اور سیاست کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں،ایسے نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتا شاید باہر رہ کر اس سے بہتر کام کرلوں ، یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے کہ اس وقت سیاست ملکی مسائل حل کرنے کیلئے نہیں ہے ، مجھے حقیقت نظر آرہی ہے اور کم ازکم میرے الیکشن لڑنے سے تو حل نظر نہیں آتا ،یہ تمام سٹیک ہولڈرز نہیں بیٹھیں گے تو پھر الیکشن نہیں لڑوں گا ،

ایسے بہت سے تجربات ماضی میں کرچکے اب سبق حاصل کرلیں ، اگر آئندہ بھی الیکشن چوری ہوئے تو ملک پر مثبت اثرات نہیں ہونگے۔پیر کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آئندہ انتخابات میں حصہ نہ لینے کا عندیہ دیدیا ، ان کا کہنا تھا کہ میں ایسے نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتا شاید باہر رہ کر اس سے بہتر کام کرلوں ، یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے کہ اس وقت سیاست ملکی مسائل حل کرنے کیلئے نہیں ہے ، مجھے حقیقت نظر آرہی ہے اور کم ازکم میرے الیکشن لڑنے سے تو حل نظر نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ تمام سٹیک ہولڈرز نہیں بیٹھیں گے تو پھر میں الیکشن نہیں لڑوں گا ، پارٹی کوئی نہیں ٹوٹتی کوششیں پہلے بھی ہوئی مگر تمام تجربات ناکام رہے ہمیں ان تجربات سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارٹیاں بنانے والے آج موجود ہیں نہ ہی بننے والے ہورہے ہیں ،بننے والوں کی نہ کوئی عزت ہے اور نہ ہی وہ ملک کو کچھ دے سکے ۔ انہوں نے کہا کہ استحکام پارٹی کا دعویٰ تو استحکام لانے کا ہی ہے تاریخ یہی سبق دیتی ہے جو مشکل میں کھڑا رہتا ہے وہ ٹھیک ہی رہتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سیاست پیچیدہ نہیں بلکہ بے مقصد ہوگئی ہے یہ سیاست نہیں چلتی کہ اس کو گرا دو اس کو بنا دو یہ پچتھر سال بہت کرلی ۔ نام نہاد احتساب کے ادارے کسی اور مقصد اور سیاست کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں، عثمان بزدار کی کرپٹ ترین حکومت تھی کیا کسی نے بزدار سے پوچھا دو راستے ہیں یا پریس کانفرنس کروالیں یا احتساب کرلیں اگر عثمان بزدار معاف ہوگئے تو پھر سب معاف ہوگئے ،

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسے بہت سے تجربات ماضی میں کرچکے اب سبق حاصل کرلیں ، 2018کے انتخابات سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ چوری شدہ الیکشن کا کیا نتیجہ نکلا۔ اگر آئندہ بھی الیکشن چوری ہوئے تو اس کے ملک پر مثبت اثرات نہیں ہونگے ۔ شاہد خاقان عباسی کا مزید کہناتھا کہ نوازشریف کی واپسی پر جاوید لطیف کا شعبہ ہے کہ ان سے رابطہ کرلیں یہ شعبہ جاوید لطیف نے خود مختاری میں سنبھالا ہوا ہے میں بھی جاوید لطیف سے پوچھتا رہتا ہوں کہ نوازشریف کی واپسی کی کیا تاریخ آئی ہے کچھ عرصہ یہ شعبہ ایاز صادق کے پاس بھی رہا لیکن اب کل مختاری جاوید لطیف کی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں