عرفان صدیقی

معاشی ترقی سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی متقاضی ہے ، سینیٹر عرفان صدیقی

واشنگٹن۔22جولائی (گلف آن لائن):سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کو در پیش مسائل میں معاشی استحکام سب سے بڑا چیلنج ہے۔ معیشت سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل چاہتی ہے۔ بے یقینی اور عدم تسلسل معیشت کے لئےزہر قاتل ہے۔

پاکستان مسلم لیگ کے سینئر رہنما اور مد بر سیاستدان سینیٹر عرفان صدیقی نے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارت خانے میں پاکستانی کمیونٹی کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ ملک کی سیاسی قیادت، اداروں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو بڑی حد تک اس امر کا ادراک ہے کہ ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے۔ وفد میں ممتاز کاروباری شخصیات اور کمیوینٹی لیڈرز مصدق چغتائی ،محمدخشیگی، سینیٹر اکبر خواجہ، ڈاکٹر جاوید منظور اور کشمیری رہنما اور ایڈونز رصد ر آزاد جموں کشمیر سر دار ظریف شامل تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشکل مالی حالات کے باوجود ملکی دفاعی ضروریات سے کسی صورت تغافل نہیں کیا جا سکتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے ملک کو خوشحالی کے راستے پر گامزن کر دیا تھا ،شرح نمو چھ فیصد سے تجاوز کر رہی تھی ، دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی تھی لیکن 2017 کے واقعات سے ترقی کے اس سفر کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا۔ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے سینٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 9مئی کے واقعات سے ہر محب الوطن پاکستانی کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی ضامن پاک فوج کی تنصیبات پر حملے اور ملک کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے دینے والے شہدا کی بے حرمتی کسی بھی پاکستانی کے لئے قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مہذب معاشروں میں امن و امان کی صورتحال میں رخنہ انگیزی کرنے والے شر پسند عناصر کو فی الفور قانون کے حوالے کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں 9مئی کی گھناؤنی سازش میں ملوث کرداروں کو قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کو انسانی حقوق کی آڑ میں سبوتاژ کرنے کی کوشش جاری ہے اور اس حوالے سے بیرون ممالک میں مختلف ذرائع استعمال کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کی تاریخ جمہوریت کے لئے جہد مسلسل ،مشکلات اور قربانیوں سے عبارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں کی قیادت نے تختہ دار اور جلاوطنی قبول کی تاہم ملکی سلامتی اور وقار کو نقصان پہنچانے یا عوام کے ذہنوں میں ملکی اداروں کے خلاف زہر بھرنے کی کسی سازش کا بھی حصہ نہیں بنے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی مکمل طور پر باشعور ہیں۔ وطن سے دور رہ کر بھی ان کے دل وطن کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ سمندر پار پاکستانی ملک میں استحکام اور معاشی ترقی کے خواہاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو وطن سے دور کرنے اور انکے درمیان تفرقہ ڈالنے کی کوئی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں