واشنگٹن(گلف آن لائن)امریکی محکمہ خارجہ نے باورکرایا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ)کی جانب سے انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے عدلیہ کے اختیارات محدود کرنے کے منصوبے کے بعد امریکا اسرائیل کی فوجی امداد میں کمی کرے گا اور نہ ہی امدادی پروگرام بند کیا جائے گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل میں منظور ہونے والے عدالتی اصلاحات کے متنازع قانون پر امریکا کو بھی اعتراضات ہیں جب کہ اسرائیل میں اپوزیشن قوتیں اس قانون کو عدلیہ کی آزادی کے لیے خطرناک قرار دیتی ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ فوجی امداد میں کوئی کمی یا بندش نہیں کی جائے گی، کیونکہ اسرائیل سے ہماری وابستگی اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔