اسلام آباد (گلف آن لائن) عمران خان کو سپریم کورٹ سے توشہ خانہ کیس میں فوری ریلیف نہ مل سکا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی توشہ خانہ کیس سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس یحییٰ آفریدی کی سرہاہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دئیے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دئیے کہ جو ریلیف آپ نے مانگا وہ ہم نے دے دیا تھا،حیرت ہے کہ آپ نے پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ میں اب کیس کب کیلئے مقرر ہے؟۔ وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ کیس کل ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہے،اصل سوال دائرہ اختیار کا ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے قرار دیا کہ آپ کی درخواست غیر م¶ثر ہو چکی تھی پھر بھی ہم نے سنا اور آرڈر دیا،ہم صورتحال کو سمجھ رہے ہیں۔ہم نے سمجھا تھا کہ ہائیکورٹ آپ کو بہتر آرڈر دے گی،سپریم کورٹ سے حکم لینے کی بجائے ہائیکورٹ کے حکم کا انتظار کرنا بہتر ہو گا۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن حکام کو 4 اگست کو طلب کر لیا،عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 4 اگست تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 342 کا بیان ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کی تھی۔ توشہ خانہ کیس میں جج ہمایوں دلاور نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 3 بجے تک 342 کا بیان ریکارڈ کرانے کی مہلت دی تھی،سیشن عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی تو عمران خان کی جانب سے 342 بیان کی کارروائی ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے عمران خان کی کیس ملتوی کرنے درخواست منظور کر لی تھی۔