و یا ن (گلف آن لائن)دو تاریخ کو ویانا میں ایک سیمینار کے دوران چین اور روس کے تھنک ٹینک کی جانب سے جاری مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ” اوکس جوہری آبدوز معاہدہ” علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
چائنا آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمیمنٹ ایسوسی ایشن اور روس کے سینٹر فار انرجی اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے “اوکس آبدوز معاہدہ: جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام اور عالمی سلامتی کے لیے خطرات” کے نام سے یہ رپورٹ شائع کی گئی ہے۔
ستمبر 2021 میں اعلان کردہ سہ فریقی اوکس اتحاد کے تحت آسٹریلیا، امریکہ اور برطانیہ کی فراہم کردہ ٹیکنالوجی کے ذریعے جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزیں بنا سکتا ہے۔اس معاہدے کے تحت امریکہ اور برطانیہ سے چار ٹن تک انتہائی افزودہ یورینیم کی منتقلی شامل ہے جو جوہری ہتھیار رکھنے والے دو ممالک ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام این پی ٹی کے مقاصد اور روح کے خلاف ہے، جوہری عدم پھیلاؤ کی عالمی حکمرانی اور خود این پی ٹی کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اوکس آبدوز تعاون جوہری پھیلاؤ کی سیاسی اور اخلاقی رکاوٹوں کو کم کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے حفاظتی نظام کو بھی چیلنجز کا سامنا ہے۔
معاہدے نے علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے نئی غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے جس سے جوہری ہتھیاروں کے انتخاب میں کچھ غیر جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کی دلچسپی بڑھ گئی ہے اور ہتھیاروں کی دوڑ اور ممکنہ طور پر جوہری آبدوزوں کی دوڑ کو فروغ ملا ہے۔