لاہور(گلف آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے کہا ہے کہ برآمدات بڑھانے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے ،عالمی مارکیٹ میںاپنا حصہ وصول کرنے کیلئے برآمدی مصنوعات کی مارکیٹنگ اور تشہیر کیلئے موثر حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی جو حکومتی معاونت کے بغیر ممکن نہیں ،ریفنڈز کے اجرا ء میں غیر ضروری تاخیر اور کریڈٹ فنانسنگ جیسے مسائل کو فی الفور حل کیا جائے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی پہچان سمجھے جانے والی ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت حالیہ ایک سے ڈیڑھ دہائی میں شدید مشکلات سے دوچار ہوئی ہے جس کی قیمت ہم عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ کھونے کی صورت میں ادا کر رہے ہیں ۔ یہ ایسی صنعت ہے جس کا حکومت پر کسی طر ح کا کوئی بوجھ نہیں بلکہ اس کے ذریعے نہ صرف دیہی علاقوں میں روزگار کی فراہمی ہو رہی ہے بلکہ برآمدات سے قیمتی زر مبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود اس صنعت کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جارہا ہے جو تشویش کا باعث ہے ۔
انہوںنے کہا کہ برآمدات کے فروغ کیلئے بیرون ممالک پاکستانی مصنوعات کی تشہیر کیلئے خصوصی پویلینز کا قیام نا گزیر ہے ،سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد کیا جائے ،پاکستان اور عالمی حالات کو پیش نظر رکھ کر تجارتی پالیسی تشکیل دے کر اہداف مقرر کئے جائیں ۔انہوںنے کہا کہ مختلف ممالک کی مارکیٹوں تک رسائی کیلئے وفود بھجوائے جائیں ،اگر حکومت اس پر عمل پیرا ہو جائے تو پاکستانی مصنوعات کو بیحد پذیرائی مل سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کو انتہائی چیلنجز کا سامنا ہے جس کیلئے انہیں فوری طور پر سہولیات اور مراعات دی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں نہ صرف برآمدات کو بنیاد بنا کر تجارتی پالیسی تشکیل دی جائے بلکہ ہر سیکٹر کیلئے اہداف مقرر کئے جائیںتاکہ ہماری معیشت کو سہارا مل سکے ۔