سراج الحق

پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی سابقہ اتحادی حکومت نے جان بوجھ کر الیکشن میں تاخیر کا بندوبست کیا’سراج الحق

لاہور (گلف آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی سابقہ اتحادی حکومت نے جان بوجھ کر الیکشن میں تاخیر کا بندوبست کیا، حکومت کی رخصتی سے چند روز قبل مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر ڈیجیٹل خانہ شماری کی منظوری دی گئی تاکہ الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیوں کی آڑ میں قومی انتخابات کو مقررہ آئینی مدت سے آگے لے جائے۔ سوات کے گرین ہلٹن ہوٹل میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین کی من مانی تشریح نہ کرے، 90روز میں شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

آئین کے آرٹیکل 224کی پاسداری ہونی چاہیے، آئین کی خلاف ورزی ہوئی تو جماعت اسلامی مخالفت کرے گی۔ نگران حکومت کا اوّلین اور بنیادی فرض انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کا ہاتھ بٹانا ہے۔اسلامک لائیرز موومنٹ نے وکلا مرکزی کنونشن کا انعقاد کیا تھا۔ صدر آئی ایل ایم جسٹس (ر) غلام محی الدین اور جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک کا بنیادی مسئلہ قانون کی حکمرانی کا نہ ہونا ہے۔ پاکستان ایک جمہوری جدوجہد کے نتیجہ میں آزاد ہوا مگر بدقسمتی سے اوائل میں ہی جمہوریت کو پٹڑی سے اتار دیا گیا۔ پاکستان کے مقابلہ میں انڈیا میں جمہوری ادارے مضبوط ہوگئے اور نتیجتاً بھارت معاشی لحاظ ہم سے کہیں آگے نکل گیا۔ ملک میں جمہوریت سیاستدانوں کی اپنی کمزوریوں کی وجہ سے کمزور ہوئی، 35سال فوجی حکومتوں اور بقیہ عرصہ سیاسی پارٹیوں کی شکل میں خاندانوں کا اقتدار رہا۔ انھوں نے کہا کہ مراعات اور وسائل صرف حکمران اشرافیہ کے لیے ہیں، خیبرپختونخوا کا گورنر ہائوس وائٹ ہائوس سے بھی کئی گنا بڑا ہے۔

حکمرانوں نے اپنی معیشت ٹھیک اور ملک کی برباد کی، اپنی اولادوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کے بچوں کا تاریک کیا، حکومتوں نے احتساب کا گلا گھونٹا، انصاف کے ادارے کمزور کیے اور پاکستان جو عالم اسلام کا انتہائی اہم ملک ہے کو کرپشن، اقربا پروری، ذاتی مفادات کی سیاست، بیڈ گورننس اور ناقص معاشی پالیسیوں کی بھینٹ چڑھا کر دنیا بھر کا دست نگر بنا دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے نیب کو تالا لگا دیا ہے، کروڑوں کے غبن پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوسکتی، اس وقت نیب کے دفاتر اور ملازمین تو موجود ہیں مگر کام نہیں ہورہا۔ سراج الحق نے کہا کہ جس ملک یا معاشرہ میں انصاف نہ ہو اس کا قائم رہنا مشکل ہوجاتا ہے۔

پون صدی گزر گئی پاکستان اپنی منزل حاصل نہیں کرسکا۔ ملک کے قیام کا مقصد یہاں اسلامی جمہوری نظام کا نفاذ تھا۔ حکومتوں نے ملک کے نظریہ اور جغرافیہ کو نقصان پہنچایا، یہاں عدالتیں انصاف کی فراہمی میں ناکام رہیں، مقننہ نے قانون سازی کی اور نہ ہی انتظامیہ سے میرٹ اور آئین کی پاسداری ہوئی۔ عوام مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں، حکومتوں نے لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں کیا۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ ان پر دوفیصد اشرافیہ کا قابض ہونا ہے۔

مسائل کے حل کا واحد راستہ اسلامی نظام ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی قوم کو یہ نظام دے سکتی ہے، انصاف کی بالادستی اور استحصال سے پاک معاشرہ کے قیام کے لیے قوم جماعت اسلامی سے تعاون کرے، ووٹ کے ذریعے تقدیر بدلنے کا موقع آنے والا ہے، عوام آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی پارٹیوں کے بجائے جماعت اسلامی کی اہل اور ایماندار قیادت کا انتخاب کرے۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار قوم کی امانت ہے، شفاف الیکشن کے ذریعے عوام کے حقیقی نمائندوں کو ملک چلانے کا موقع ملے گا تو استحکام آئے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں