ایف سولہ

امریکہ نے یوکرین کو ایف سولہ طیارے بھیجنے پر رضامندی ظاہر کر دی

واشنگٹن(گلف آن لائن)امریکہ نے پائلٹوں کی تربیت مکمل ہونے کے بعد ڈنمارک اور ہالینڈ سے ایف سولہ لڑاکا طیارے یوکرین بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے انکشاف کیا-یوکرین نے روسی فضائی برتری کا مقابلہ کرنے کے لیے فعال طور پر امریکی ساختہ ایف سولہ لڑاکا طیاروں کے حصول کی کوشش کی ہے۔

اہلکار کا کہنا تھا کہ واشنگٹن نے ڈنمارک اور ہالینڈ کو باضابطہ یقین دہانی کرائی کہ جب پائلٹ تربیت حاصل کریں گے تو امریکہ F-16 طیاروں کی یوکرین کو منتقلی کی درخواستوں کی منظوری میں تیزی لائے گا۔ڈنمارک اور ہالینڈ نے حال ہی میں اس کے لیے درخواست کی تھی کیونکہ کسی بھی فوجی طیارے کو اپنے اتحادی ممالک سے یوکرین منتقل کرنے کے لیے امریکی منظوری درکار ہوتی ہے۔11 ممالک کا اتحاد یوکرائنی پائلٹوں کو ایف سولہ لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت اس ماہ کے آخر میں ڈنمارک میں شروع کرے گا۔

ڈنمارک کے قائم مقام وزیر دفاع ٹرولس پولسن نے جولائی میں کہا تھا کہ ملک 2024 کے اوائل میں مشق کے نتائج دیکھنے کی امید رکھتا ہے۔نیٹو کے رکن ملک ڈنمارک اور نیدرلینڈز پائلٹوں کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ معاون عملے کو تربیت دینے، طیاروں کی دیکھ بھال اور بالآخر یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ میں استعمال کے لیے ایف سولہ حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔

امریکی اہلکار نے کہا کہ سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلینکن نے اپنے ڈینش اور ڈچ ہم منصبوں کو خطوط بھیجے ہیں اور انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ درخواستوں کو منظور کر لیا جائے گا۔بلنکن نے دونوں افسروں کو لکھے گئے خط میں کہا، میں یوکرین کو ایف سولہ طیاروں کی منتقلی اور یوکرین کے پائلٹوں کو ایف سولہ انسٹرکٹرز کی تربیت کے لیے امریکہ کی مکمل حمایت کا اظہار کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں۔

بلنکن نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ یوکرین روس کی مسلسل جارحیت اور اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی کے خلاف اپنا دفاع کر سکے۔انہوں نے کہا کہ درخواستوں کی منظوری سے یوکرین کو پائلٹوں کے پہلے گروپ کی تربیت مکمل ہونے کے بعد اپنی نئی صلاحیتوں کو مکمل طور پر استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے مئی میں یوکرین کے پائلٹوں کو ایف سولہ لڑاکا طیاروں کے لیے تربیتی پروگرام کی منظوری دی تھی۔ ڈنمارک میں ان کی تربیت کے علاوہ رومانیہ میں بھی ایک تربیتی مرکز کھولا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں