اسلام آباد (گلف آن لائن) نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ عام انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں ہوں گی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سالمیت پر جو حملے کیے جا رہے ہیں ان کا مقابلہ کریں گے۔
چینی اور آٹے کی اسمگلنگ سے متعلق کل میٹنگ ہوئی۔ تمام فورسز کو پابند کیا گیا ہے کہ سمگلنگ کو روکا جائے۔نگران وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ انتخابات میں دو چار مہینے کے التوا کو تاخیر نہیں سمجھتا، ہم بہت مختصر عرصے کے لیے آئے ہیں۔جب کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ حلقہ بندی دورانیہ محدود کرکے انتخابی شیڈول کا اعلان کریں گے۔
عام انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔گذشتہ روز تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے وفود کے ساتھ بالترتیب صبح 11:30بجے اور دوپہر 2 بجے دو اجلاس منعقد ہوئے، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی اور کمیشن کے اراکین اور سیکریٹری کے ساتھ ساتھ دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آرٹیکل ای-140 کے تحت الیکشن کمیشن صوبوں کے لوکل گورنمنٹ قوانین کے مطابق انتخابات کروانے کا پابند ہے، صوبہ جات اور حکومتیں الیکشن کروانا نہیں چاہتے۔
انہوں نے نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کے انعقاد کے لیے انتظامات مکمل کر لیتا ہے تو قوانین میں تبدیلی کر دی جاتی ہے اور اسلام آبادمیں یہی ہوا اور مزید انتقال کر جانے والے ووٹرز کے نام انتخابی فہرستوں سے خارج کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے نادرا اور یونین کونسل سے دستاویزات لے کر انتخابی فہرستوں سے ان کا اخراج یقینی بنایا ہے اور یہ کام مستقل بنیادوں پر جاری ہے۔
اعلامیے کے مطابق سکندرسلطان راجا نے وفد کو بتایا کہ الیکشن کمیشن انتخابی مہم اور اخراجات کی باقاعدہ نگرانی کرے گا، اس کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ امن وامان یقینی بنانے کے لیے پولیس کے ساتھ ساتھ پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق پر بھی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے گا اور ڈرافٹ مشاورت کے لیے سیاسی جماعتوں کو پہلے ہی بھیج دیا جائے گا، اس پر سیاسی جماعتیں اپنی تجاویز دیں تاکہ آئندہ انتخابات کے لیے بہتر سے بہتر ضابطہ اخلاق شائع کیا جائے۔چیف الیکشن کمشنر نے سیاسی وفود کو یقین دہانی کرائی کہ حلقہ بندی کا کام 120 دن کے اندر 14دسمبر 2023 کو مکمل ہونا ہے۔