جرسیوں

پی سی بی نے ایشیاءکپ کی جرسیوں پر میزبان پاکستان کا نام نہ ہونے کی وضاحت کردی

لاہور (گلف آن لائن) پاکستان نے پیر کو ایشیا کپ 2023ءکے لیے اپنی تازہ جرسی متعارف کرائی تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی اپنی ٹیم کی جرسی پہننے والے کھلاڑیوں کی تصاویر گردش کر رہی تھیں۔

ان تصاویر میں ایک دلچسپ تفصیل نوٹ کی گئی کہ ایشیاءکپ کے لوگو کے نیچے میزبان ملک کا نام نہیں لکھا ہوا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اب ایشیا کپ کی شرٹس پر پاکستان کا لوگو نہ ہونے کی وجہ بتا دی۔

پی سی بی ذرائع کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل نے گزشتہ ایشیا کپ کے دوران میزبان ملک کا نام نہ بتانے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ فیصلہ اے سی سی میں متفقہ طور پر کیا گیا۔ اسی طرح میزبان ملک کے نام کے ساتھ سال شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مزید انکشاف ہوا کہ یہ فیصلہ شرٹس پر ’سری لنکا 2022ئ‘ اور ’یو اے ای 2022ئ‘ کے ذکر کی وجہ سے کیا گیا۔

پی سی بی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ”جیسا کہ پہلے بات کی گئی تھی، ہم نے گزشتہ ایشیا کپ کے دوران دانستہ فیصلہ کیا تھا کہ ٹورنامنٹ کے لوگو میں سال اور میزبان کا نام شامل نہ کیا جائے۔یہ گردش کرنے والے متعدد لوگو کی موجودگی کی وجہ سے تھا جیسا کہ سری لنکا 2022 اور یو اے ای 2022، ہمارا مقصد زیادہ موثر لوگو کی رسائی کے لیے اپنے نقطہ نظر میں مستقل مزاجی کو یقینی بنانا تھا۔

براہ کرم نوٹ کریں کہ آپ نے صرف جرسیوں پر سری لنکا کے نام اور سال کا مشاہدہ کیا ہے، کیونکہ ٹیموں نے انہیں پہلے ہی پرنٹ کر دیا تھا جب تک ہم نے تبدیلی کی تھی۔اس کے نتیجے میں اس سال کے ایشیا کپ کے لیے شیڈول کے اعلان کے حوالے سے ابتدائی مواصلت سے ہی ہم خصوصی طور پر ایشیا کپ کا لوگو بغیر سال اور میزبان کے نام کے استعمال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایشیاءکپ کی میزبانی پاکستان کو ملتے ہی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ کی جانب سے میزبان ملک کا نام، سال نہ لکھنے کا فیصلہ کرنے کا مقصد بہت صاف ہے کہ وہ بھارتی ٹیم کی جرسی پر پاکستان کا نام نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مسئلہ میزبان کے درجہ کے حوالے سے خصوصی طور پر شرٹ پر پاکستان کا نام نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوا تھا اور پاکستان کرکٹ شائقین نے اس فیصلے پر شدید تنقید کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں