لاہور (گلف آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن مخر ہوئے تو احتجاج کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ بھی کھڑے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقین ہے الیکشن آئندہ سال فروری تک ہو جائیں گے، تاہم اگر انتخابات موخر ہوئے تو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ایک ٹرک پر ہوں گی، اس احتجاجی تحریک میں چیئرمین پی ٹی آئی بھی ہمارے ساتھ ہو سکتے ہیں۔
ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں آئندہ عام انتخابات کا شیڈول تیار کرلیا گیا ہے، جس کے تحت جنوری 2024ءکی 27 سے 30 کے درمیان کی کوئی تاریخ الیکشن کے لیے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے جن میں 28 جنوری کو ملک بھر میں عام انتخابات کروائے جانے کا امکان ہے۔معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کا دورانیہ بھی کم کر دیا ہے،
الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیاں 30 نومبر تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اعلامیے میں کہا گیا کہ 30 نومبر کو حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت کی جائے گی، جتنا جلد ہو سکا حلقہ بندیاں مکمل کی جائیں گی، حلقہ بندیوں کی تاریخ مدِ نظر رکھ کر الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوگا،
حلقہ بندیاں کے دورانیے کو کم کرنے کا مقصد جلد الیکشن کا انعقاد ممکن بنانا ہے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ حلقہ بندی دورانیہ محدود کر کے انتخابی شیڈول کا اعلان کریں گے، آرٹیکل ای140 کے تحت الیکشن کمیشن صوبوں کے لوکل گورنمنٹ قوانین کے مطابق انتخابات کروانے کا پابند ہے،
صوبہ جات اور حکومتیں الیکشن کروانا نہیں چاہتے، الیکشن کمیشن جب انتخابات کے انعقاد کے لیے انتظامات مکمل کر لیتا ہے تو قوانین میں تبدیلی کر دی جاتی ہے، اسلام آباد میں یہی ہوا اور مزید انتقال کر جانے والے ووٹرز کے نام انتخابی فہرستوں سے خارج کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے نادرا اور یونین کونسل سے دستاویزات لے کر انتخابی فہرستوں سے ان کا اخراج یقینی بنایا ہے اور یہ کام مستقل بنیادوں پر جاری ہے۔