اسلام آباد (گلف آن لائن ) نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی صارفین کو ریلیف دینے کیلئے حل تلاش کر رہی ہے، سراپا احتجاج لوگوں کے جذبات مجروح کئے بغیر مسئلے کا کم مدتی حل تلاش کریں گے، حکومت کے پاک فوج کیساتھ بہترین تعلقات ہیں ۔
منگل کے روز غیر ملکی میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا کیساتھ بطور نگران وزیراعظم پہلی باضابطہ گفتگو ہے نگران حکومت کی بنیادی آئینی ذمہ داری انتخابات میں معاونت فراہم کرنا ہے آئینی طور پر حکومتی نظام میں بڑی تبدیلی نہیں لاسکتے ، انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں کیلئے بجٹ مختص کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے معاشی اور مالی معاملات چلارہے ہیں،
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو آگے بڑھانا اہم ترجیح ہے ، کونسل کے تحت زراعت ، کان کنی اور معدنیات جیسے شعبے اہم ترجیح ہے ، نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی بہت ضرورت ہے ایف بی آر اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے ، اپنے آئینی مینڈیٹ سے آگے نہیں بڑھ سکتے ،
ہم مختصر مدتی اصلاحات کرسکتے ہیں جن کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ منتخب حکومت کرے گی ، توانائی کے شعبے میں کچھ تقسیم کار کمپنیاں نجکاری فہرست میں شامل ہیں، ہماری کوشش ہے کہ کان کنی اور معدنیات میں بیرونی سرمایہ کاری لاسکیں ، آئین کے تحت مردم شماری کے بعد انتخابی حلقہ بندیاں ضروری ہے امید ہے کہ الیکشن کمیشن کا عمل مناسب وقت میں مکمل کرلے گا.
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کی آزادی ہماری مغربی سرحد سے ملک کے اندر حملے ہورہے ہیں، افغانستان میں امریکہ اور اتحادیوں کا چھوڑا گیا جدید اسلحہ چیلنج ہیں ،ا تحادیوں کا چھوڑا گیا اسلحہ علاقائی سکیورٹی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کررہا ہے اس چیلنج سے عالمی برادری کیساتھ ملکر نمٹنا چاہتے ہیں ۔
اتحادیوں کا چھوڑا ہوا جدید اسلحہ عسکریت پسندوں کے ہاتھ لگ چکا ہے ہمارا موؤقف تھا کہ اتحادی افواج کے انخلاءکے بعد منفی صورتحال ہمیں بھگتنا ہوگا اس چیلنج کے سامنے ہم ہار نہیں مان سکتے نگران وزیراعظم نے کہا کہ اپنی آباد ی کے تحفظ کیلئے تمام مناسب اقدامات کررہے ہیں عالمی برادری کو ہمیں ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے دیکھنا چاہیئے ، طالبان عبوری دور سے گزررہے ہیں انہیں وقت دینا چاہیے ، سول ملٹری قیادت ملکر آگے بڑھ رہی ہے ، سول ملٹری بہتر ہم آہنگی کی مثال بٹگرام میں دیکھنے کو ملی ،میرے لئے وہاں پھنسے ہوئے بچوں کو جانیں بچانا زیادہ اہم تھا.
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کیساتھ بجلی معاہدوں پر بات چیت جاری ہے تفصیل ابھی نہیں بتاسکتے ، چین کیساتھ ہمارے مضبوط اور گہرے تعلقات ہیں چین کیساتھ دوستانہ تعلقات ہر پاکستانی حکومت کی ترجیح ہے سی پیک منصوبوں کو آگے بڑھانے کیلئے مکمل طورپرپرعزم ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان پانچ دہائیوں سے افغان بھائیوں کی میزبانی کررہا ہے ، پاکستان میں تین قسم کے افغان باشندے مقیم ہے ، پاکستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 28لاکھ ہے ، دوسری قسم یہاں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین بھی ہے تیسری قسم کے وہ افغان باشندے ہیں جنہوں نے جعلی طریقے سے پاکستانی شہریت حاصل کی ۔
حکومت تمام متعلقہ فریقین کیساتھ مشاورت کیساتھ اپنی جامع پالیسی وضع کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے حالات میں بہت مماثلت پائی جاتی ہے ، پاکستان اور ترکیہ کے پڑوس سرحدوں پر ایک جیسے صورتحال ہے بلوچستان میں اندازے کے مطابق 6کھرب ڈالر مالیت کی معدنیات ہے ۔ ریکوڈک منصوبہ معدنیات سے فائدہ اٹھانے کی پہلی کڑی ہے ،
کئی ممالک کیساتھ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے رابطے میں ہے ، منصوبوں کے آغاز سے عالمی سطح پر پاکستان کو مختلف نقطہ نظر سے دیکھا جائے گا بطور رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے دو مرتبہ روس جانے کا موقع ملا روسی شہر صائم پیٹرزبرگ کی خوبصورتی سے بہت متاثر ہوں ،روس خطے اور عالمی برادری کا اہم ملک ہے ماضی کو بھلا کر روس کیساتھ تعلقات کے نئے دروازے کھلنا چاہتے ہیں۔