خواتین ناخواندہ

ملک میں 48 فیصد خواتین ناخواندہ ہیں،79 فیصد افرادی قوت کا حصہ نہیں ہیں

مکوآنہ (نمائندہ خصوصی)پاکستان میں 48 فیصد خواتین ناخواندہ ہیں 79 فیصد افرادی قوت کا حصہ نہیں ہیں اور خواتین کی مجموعی آبادی سے صرف 10 فیصد عورتیں اپنی صحت کے بارے میں خود فیصلہ کر سکتی ڈاکٹر علی میر نے ایک میٹنگ میں بتایاکہ گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس2 202 کے درجہ بندی میں پاکستان نچلے درجوں پر ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں صنفی مساوات کی شرح بہت کم ہے،پاکستان میں صنفی عدم مساوات اس لئے بھی زیادہ گہری ہے کہ ملک میں صرف 21 فیصد خواتین لیبر فورس کا حصہ ہیں

جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی سیٹوں کی شرح بھی کم ہے، ڈاکٹر میر نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ بیک وقت تعلیم، صحت بشمول خاندانی منصوبہ بندی اور قومی سطح پر خواتین کی افرادی قوت میں موثر شمولیت پر توجہ دے کر ترقی کے اہداف کے حصول میں اپنا فعال کردار ادا کریں پاپولیشن کونسل کی سینئر پراجیکٹ آفیسر ام ِکلثوم نے خواتین کی تعلیم، صحت اور لیبر فورس کی شرکت کے اعداد و شمار کا علاقائی سطح پر موازنہ پیش کرتے ہوئے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی خبروں کے ذریعے ان مسائل پر شعوری آگاہی کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 37 فیصد لڑکیاں اسکول سے باہر ہیں جن کے اسکولوں میں داخلے اور ثانوی سطح تک مفت تعلیم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی خوراک، تعلیم اور صحت کی ضروریات کو پورا کرنے اور خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک کیخاتمیکے لئے میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا پاکستانی خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرکے اور ان کی تولیدی صحت کے حقوق کے بارے میں آگاہی پیدا کرکے انہیں بااختیار بنانا بہت ضروری ہے تاکہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو پائیدار سطح تک لا یاجا سکے اور آبادی اوروسائل میں توازن پیدا کیا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں