بیجنگ (نیوز ڈیسک)چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ برطانوی حکومت کی نام نہاد رپورٹ حقائق کو مسخ کرتی ہے اور ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی معاملات میں سراسر مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ بدھ کے روزماؤ نینگ نے اس بات پر زور دیا کہ مادر وطن میں واپسی کے بعد سے ہانگ کانگ میں “ایک ملک، دو نظام” کے عمل نے عالمی سطح پر تسلیم شدہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اور برطانیہ کے مشترکہ اعلامیے کا غلط استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ مشترکہ اعلامیے کا بنیادی مقصد چین کا ہانگ کانگ پر اپنا اقتدار اعلی بحال کرنا ہے اور ہانگ کانگ کی واپسی کے بعدبرطانیہ کے پاس ہانگ کانگ پر خودمختاری، حکمرانی اور نگرانی کا کوئی حق نہیں ۔
ماؤ نینگ نے کہا کہ قانون کے مطابق ہانگ کانگ پر چین کی حکمرانی کے اقدام کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ کے معاملات خالصتاً چین کے داخلی معاملات ہیں ، اور چینی حکومت کی ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکمرانی کی قانونی بنیاد چینی آئین اور ہانگ کانگ کا بنیادی قانون ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کو غیر مستحکم کرنے کی کوئی بھی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔وا ضح رہے کہ برطانوی حکومت کی جانب سےنام نہاد “ہانگ کانگ کے مسئلے پر نیم سالانہ رپورٹ” جاری کی گئی ہے جس پر چینی وزارت خا رجہ نے تفصیلی جواب دیا ہے۔