قطری امیر

طالبان سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی ختم کرنے کا کہا ہے،قطری امیر

واشنگٹن(گلف آن لائن)قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے قندھار میں طالبان کے امیر شیخ ھبتہ اللہ اخوندزادہ کے ساتھ ملاقات سے متعلق کہا ہے کہ انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی ختم کرنے اور خواتین کو کام کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

قطری امیر امریکی ٹیلیویژن کو انٹرویو دے رہے تھے۔ قطری وزیر اعظم نے 23 مئی کو اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قندھار میں طالبان رہنماوں کو واضح کرلیا تھا کہ اگر طالبان بین الاقوامی برادری کا حصہ بننا چاہتے ہیں تو ان کو ہمارے ساتھ تعاون کرنا ہے اور افغانستان بھی اسلامی ملک قطر کی طرح ہونا چاہیئے۔ محمد بن عبدالرحمن ثانی کے مطابق انہوں نے طالبان پر زور دیا تھا کہ این جی اوز میں خواتین کو کام کرنے کی اجازت دے اور ان خواتین کو بھی اجازت دے جن کا دوسرے خاندانوں کو امداد پہنچانے میں کردار ہوتا ہے۔

جب قطری وزیر اعظم سے طالبان امیر کے رد عمل سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ ہر وقت پر امید ہوتے ہیں۔قطری وزیر اعظم نے کہا ہم نے خواتین کو اجازت دی ہے اور وہ معاشرے کا اہم اور فعال حصہ ہیں۔ خواتین وزرا ہیں اور رہنما ہیں۔ وہ ہر جگہ کام کررہی ہیں، قطر میں اعلی تعلیم میں خواتین مردوں سے زیادہ ہیں۔جب قطری امیر سے پوچھا گیا کہ طالبان اسلامی نظام کی بات کرتے ہیں، تو انہوں نے کہا کہ وہ مذہب سے متعق بحث نہیں کرنا چاہتا ان کے ساتھ اسلامی ممالک کی پالیسیوں سے متعلق بحث کرسکتا ہوں۔

اقرانہوں نے کہا کہ ایک قطر اسلامی ملک ہے جہاں خواتین کو کام اور لڑکیوں کو سکول جانے کی اجزات ہے۔ طالبان سے مکالمے کے لئے اسلامی سکالروں کا کردار اہم ہے کہ طالبان کے ساتھ رابطے رکھیں، بحثیت اسلامی ملک کی ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ان سے بات کریں اور معاملات کی وضاحت کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں