لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ( ض) کے سربراہ اعجا زالحق نے پاکستان مسلم لیگ لاہور کے جنرل سیکرٹری محمد ندیم پہلوان سے ان کے دفتر میں ملاقات کر کے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت بھی دی،اعجاز الحق نے ندیم پہلوان کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی جبکہ اس موقع پر عید میلاد النبی ۖ کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا ۔
ملاقات میں نوید پہلوان،میاں چاند،شیخ نوید،علی رضا،اظہر شاہ،محمد لطیف،محمد عدنان،سجاد چٹھہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اعجاز الحق نے کہا کہ ملک موجودہ حالات میں جن مشکلات سے دوچار ہے اس میں تمام سیاسی جماعتوں کو مفاہمت کا راستہ اپنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف میں شامل نہیں ہوا ، میری اپنی الگ سیاسی جماعت اور سیاسی پہچان ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کے طور پر میری دوسری سیاسی جماعتوں کی قیادت اور رہنمائوں سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، چوہدری شجاعت حسین سیاست میں ہمارے بزرگ ہیں میری حال ہی میں ان سے ملاقات ہوئی ہے ، اب پیر صاحب پگاڑا سے ملاقات ہونی ہے ۔
انہوں نے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر جسٹس عمر عطا بندیال جاتے ہوئے نیب ترامیم کے حوالے سے فیصلہ نہ دیتے تو نواز شریف 21اکتوبر سے پہلے ہی وطن واپس آچکے ہوتے ، اب وہ سوچ بچار میں پڑے ہوئے ہیں ، ان کی جماعت سیاسی سر گرمیاں کر رہی ہے وہ اسے بھی دیکھ رہے ہیں کہ کیا حالات ہیں ، اب دیکھیں وہ واپس آ کر جیل جاتے ہیں یا گھر جاتے ہیں ۔ اعجاز الحق نے پاکستان مسلم لیگ کی قیادت کی مفاہمت کی سیاست کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ندیم پہلوان نے کہا کہ اپنے دفتر آمد پر اعجاز الحق کا شکر گزار ہوں ، اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت دینے پر شکر گزار ہوں ، ہم سب کی سیاست کا مقصد ملک کی بہتری ہے جس کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔