بیجنگ (نیوز ڈیسک) چینی نشر یا تی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے امریکی فریق کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کیا اور اس دوران امر یکی صدر جو با ئیڈن سے ملا قات کی۔پیر کے روز ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ
26 وانگ ای کے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ بھی مذاکرات کے دو دور ہوئے۔ اس سال جون کے بعد سے کسی اعلیٰ سطحی چینی عہدیدار کا امریکہ کا یہ پہلا دورہ ہے۔اس سے قبل متعدد اعلیٰ سطحی امریکی عہدیداروں نے چین کا دورہ کیا تھا۔
دونوں فریقوں نے سان فرانسسکو میں سربراہان مملکت کی متوقع ملاقات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ بلاشبہ یہ ایک واضح اشارہ ہے جو لوگوں کو آنے والے عرصے میں چین اور امریکہ کے تعلقات کی ترقی کے بارے میں محتاط اور پرامید نقطہ نظر برقرار رکھنے کی وجہ فراہم کرتا ہے۔
اس دورے پر چینی فریق کا رویہ واضح ہے ۔چینی وزیر خارجہ نے چین امریکہ تعلقات کی ترقی کے لئے پانچ ضروری نکات پیش کیے ہیں ۔ان نکات میں کہا گیا ہے کہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل کیا جانا چاہیے ، دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا چاہیے، مواصلاتی لائنوں کو کھلا رکھنا ضروری ہے، اختلافات، تضادات اور تنازعات سے بہتر طور پر نمٹنا چاہیے اور باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیے۔
واضح ہے کہ یہ وہ تجربہ اور سبق ہے جو 2023 میں اتار چڑھاو کے شکار چین امریکہ تعلقات سے سیکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین نے تین امور پر مزید توجہ مرکوز کی ہے، جن میں ایک دوسرے کے تزویراتی عزائم کو معروضی طور پر سمجھنا، چین-امریکہ تبادلوں میں مسابقتی عوامل کو درست انداز سے دیکھنا، اور قومی سلامتی کے تصور کو واضح کرنا شامل ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین، چین-امریکہ تعلقات کو مؤثر طریقے سے درست راستے پر واپس لانے کے بارے میں تیزی سے واضح تفہیم اور منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ امریکی فریق نے بھی اس پر نسبتا مثبت بیان دیا اور اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مستحکم اور پائیدار ہوں گے۔
دنیا میں سب سے اہم دوطرفہ تعلقات کے طور پر، چین اور امریکہ کے تعلقات انسانیت کے مستقبل پر اثر انداز ہوتے ہیں. سب سے اہم بات یہ ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ تعاون کے اصولوں پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔
چین امریکہ تعلقات کے استحکام کو برقرار رکھنے اور چین امریکہ تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے میں چین کی درست تفہیم ایک اہم عنصر ہے۔ “دونوں سربراہان مملکت کے درمیان سان فرانسسکو ملاقات کو عملی جامہ پہنانے اور مل کر کام کرنے کے لئے، امریکہ کو اپنی کوششیں جاری رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔
چین اور امریکہ کے تعلقات کی سمت دونوں ممالک اور دنیا کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات سے سامنے آنے والے مثبت اشاروں نے لوگوں کو چین امریکہ تعلقات کی ترقی کے حوالے سے ایک امید فراہم کی ہے ، اور یہ توقع ہے کہ امریکی فریق اسی سمت میں آگے بڑھ کر نہ صرف دانشمندی کا اظہار کرے گا بلکہ دو طرفہ تعلقات کو خراب ہونے سے روکنے اور جلد از جلد پائیدار اور مستحکم ترقی کی راہ پر واپس آنے میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔