اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا ایک بڑا مرکز ہوگا، حکومت گوادر بندرگاہ میں صنعتوں کے قیام اور صنعتی علاقوں سے مواصلاتی روابط کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے،گوادر کے مقامی لوگوں کو روزگار اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی گوادر بندرگاہ کی ترقی کیلئے کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے یہاں ملاقات کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ گوادر بندرگاہ مستقبل قریب میں سمندری راستے سے تجارت کا مرکز ہوگا، حکومت گوادر بندرگاہ میں صنعتوں کے قیام اور صنعتی علاقوں سے مواصلاتی روابط کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، گوادر کے مقامی لوگوں کو روزگار اور بین الاقوامی معیار کی سہولیات کی فراہمی سی پیک کی اس اہم بندرگاہ کی ترقی کیلئے کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔ وفد میں گوادر شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر عبد الرحیم ظفر، سیکٹری جنرل حمید بلوچ اور فیصل دشتی شامل تھے۔ ملاقات میں وفد نے وزیرِ اعظم کو درخواست کی کہ گوادر بندرگاہ کو مکمل فعال بنانے کیلئے ابتدائی طور پر سرکاری کارگو کا کچھ حصہ گوادر بندرگاہ سے پاکستان در آمد کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ گوادر میں فشریز کی صنعت کو جدت دی جائے، گوادر میں ماہی گیروں کو جدید مشینری، کشتیوں میں انجن و نیویگیشن آلات اور بین الاقوامی سطح پر رائج معیار کے مطابق مچھلی پکڑنے کے طریقہ کار کیلئے پیشہ وارانہ تربیت دی جا رہی ہے، گوادر سے فشریز کے شعبے میں برآمدات کی وسیع استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو شپنگ کلیئرنگ ایجنٹس کے مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے وفد کو ان کے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کی یقین دہانی کرائی۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو گوادر میں ماہی گیروں کے مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ وفد نے حکومت کے ماہی گیروں کو روزگار کی فراہمی، پیشہ وارانہ تربیت اور گوادر کے مجموعی طور پر مسائل کے حل کیلئے اقدامات کی تعریف کی۔