لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے بغیر لائسنس گاڑی اور موٹرسائیکل چلانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا ء باجوہ نے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کار حادثے میں 6افراد کی ہلاکت کے واقعہ میں دفعہ 302شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
عدالتی حکم پر چیف ٹریفک آفیسر اور ایس ایس پی آپریشنز عدالت میں پیش ہوئے، پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب غلام سرور عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس علی ضیا ء باجوہ نے استفسار کیا کہ ڈیفنس کار حادثہ انتہائی افسوسناک ہے ،بتائیں لاہور میں کتنے لوگوں کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے ؟۔سی ٹی او نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 73لاکھ ہے جس میں صرف 13لاکھ افراد کے پاس لائسنس ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جس کے پاس لائسنس نہیں ہوتا تو کوئی اپنے آپ کو جج کا بیٹا، کوئی وکیل اور کوئی صحافی کہتا ہے، آپ بتائیں کہ اتنے بڑے پیمانے پر کیسے بغیر لائسنس گاڑیاں چل رہی ہیں ؟ بتائیں ڈیفنس واقعہ کے بعد بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے والے کتنے افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔سی ٹی او نے کہا کہ بغیر لائسنس گاڑیاں چلانے والے 919افراد کے خلاف مقدمات درج کر کے گرفتار کیاگیا، رواں سال 14 لاکھ افراد کو لرنر لائسنس جاری کئے ہیں۔
پولیس نے اپنے جواب میں کہا کہ ملزم افنان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا، ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر گاڑی کے مالک کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، افنان کے والد کی گرفتاری کیلئے رات گئے چھاپے مارے گئے ہیں۔عدالت نے کہا کہ بغیر لائسنس کے گاڑی رجسٹرڈ نہیں ہو سکتی، لاہور ہائیکورٹ کا 2018 کا فیصلہ ہے اس پر عمل کیوں نہیں ہوا؟۔
بعدازاں جسٹس علی ضیا ء باجوہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بغیر لائسنس گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس علی ضیا ء باجوہ نے کہا کہ کوئی بھی شخص لائسنس کے بغیر گاڑی پر نہ آئے، ہر چوک میں ہر سگنل پر پولیس کی نفری تعینات کی جائے، کم عمر گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف بلاتفرق کارروائی کی جائے۔