بلاول بھٹو

پاکستان کی سب سے بڑی دشمن پرانی سیاست ہے، پیپلزپارٹی کی کامیابی سب کو نظر آ رہی ہے، بلاول بھٹو

مردان(نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مقابلہ پیپلزپارٹی سے ہورہا ہے،مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا حل صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہے،پیپلزپارٹی کو الیکشن میں کامیاب کرانا ہے تا کہ ہم عوامی راج قائم کریں،

70سال سے روایتی اور پرانی سیاست چلتی آرہی ہے،اب ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا ہے جس کی بدولت مسائل سے نکل سکیں،جمہوریت ہماری سیاست،سوشل ازم ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، سیاسی جماعتوں کو پیغام ہے کہ سیاسی جماعتیں عوام پر بھروسہ کریں اپنی سیاست اور منشور پر بھروسہ کریں۔

جمعہ کے روزمردان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ایک بارپھر مردان آیا ہوں،پاکستان پیپلزپارٹی کے کنونشنز اور ورکرز میٹنگ کا سلسلہ جاری ہے،وعدہ ہے کہ واپس آئیں گے اور مردان میں جلسہ کریں گے،انتخابی شیڈول کے بعد ہم ضرور مردان میں جلسہ کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے ہر دور میں عوام کی خدمت کی،آپ نے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کا ساتھ دیا تو قائد عوام نے غریبوں کو آواز دی،قائد عوام نے اس ملک کے عوام کو ووٹ کی طاقت دلائی،قائد عوام نے روٹی ، کپڑا اورمکان کا نعرہ لگایا اپنے دور میں عملدرآمد بھی کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ایسی انقلابی اصلاحات تھیں جو صرف پیپلزپارٹی کر سکتی تھی،قائد عوام کے بعد شہید بینظیر بھٹو نے پیپلزپارٹی کا پرچم تھاما،اس وقت ملک میں مشکلات ہیں ، معاشی بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی ہے،مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا حل صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہے،پیپلزپارٹی کو الیکشن میں کامیاب کرانا ہے تا کہ ہم عوامی راج قائم کریں،کارکنوں نے عوام کو بتانا ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی دشمن پرانی سیاست ہے،حکومت ہو تو نوجوانوں کی کسانوں کی ہو،مہنگائی کے دور میں ہم نے بی آئی پی میں اضافہ کرنا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 70سال سے روایتی اور پرانی سیاست چلتی آرہی ہے،اب ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا ہے،جس کی بدولت مسائل سے نکل سکیں،پرانے سیاستدان ماضی میں پھنسے ہیںوہ آج کی سوچتے ہیں نہ مستقبل کی،ہم ماضی میں نہیں پھنسے ہوئے ہماری پریشانی آج اور کل ہے،سیاسی جماعتوں کو کامیاب ہونے کیلئے ایک دو چیزیں بہت ضروری ہوتی ہیں،ڈسپلن ، منشور ، نظریہ اور تنظیم سیاسی جماعت کیلئے ضروری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آپ کا ہے جیت پیپلزپارٹی کی ہے سب کو نظر آرہا ہے،آنے والے انتخابات میں پیپلزپارٹی نے جیتنا ہے،ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچیں گے تو پیپلزپارٹی کیساتھ ناانصافی ہوگی،ہم نے آپس کے اختلافات کو چند ماہ کیلئے بھولنا ہے،میری خاطر آپ نے آپس کے اختلافات بھول کر ایک ہونا ہے،پاکستان پیپلز پارٹی کا مقابلہ پیپلزپارٹی سے ہورہا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پرانی سیاست کرنےوالے الیکٹیبلزکی تلاش میں ہیں،جوسیاستدان مہنگائی لیگ میں شامل ہونگے وہ الیکٹیبلز نہیں رہیں گے،پھر کسی کو مسلط کیا جاتا ہے سلیکشن ہوئی تو عوام نقصان اٹھائیں گے،عوام نے پہلے بھی سلیکٹڈ راج بھگتا ہے،عوام اب دوبارہ سلیکٹڈراج نہیں بھگتیں گے،ہمیں کہا جاتا ہے کہ یہ پرانے نعرے ہیں آپ کو نیا نعرہ لانا چاہیے،ملک میں مہنگائی غربت بیروزگاری ہے کہ تو ہمارا نعرہ روٹی کپڑامکان ہی رہے گا،میدان میں موجود دیگر سیاسی جماعتوں کو ہمارا پیغام ہے کہ سیاسی جماعتیں عوام پر بھروسہ کریں اپنی سیاست اور منشور پر بھروسہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ کا حق ایسے استعمال کرنا ہے کہ مستقبل روشن ہو،جمہوریت ہماری سیاست،سوشل ازم ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں،جیالا وزیراعظم بھی ہو گا اور جیالا وزیراعلیٰ بھی ہوگا،ماضی میں جو ہوا سو ہوا اب ہم نے ساتھ ملکر محنت کرنی ہے،سیاسی جماعتیں دائیں بائیں نہ دیکھیں بلکہ عوام کی طرف دیکھیں،ہم نے اپنا نہیں سوچنا بلکہ ملک کیلئے سوچنا ہے اور ضرور کامیاب ہونگے

اپنا تبصرہ بھیجیں